حلف نامے کو بحال کردیا گیا ہے، قوم(آج) یوم تشکر منائے اور سجدہ شکرادا کرے ، جے یو آئی ف

یہ عظیم کارنامہ ہے،اسپیکر صاحب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ،سینیٹ میں ہم نے اس میں ترمیم پیش کی تھی، اگر اس دن سیاسی جماعتیں ساتھ دیتیں تو قوم اتنی مایوسی کا شکار نہ ہوتی، قوم اور پارلیمنٹ کی خواہشات کے مطابق آج وہی بل اسی شکل میں بحال کیا گیاجس میں پہلے تھا، میڈیا نے جس طرح معاملے پر توجہ دی اور قوم کو متوجہ کیا آج اس بل کے پاس ہونے پر بھی اسی طرح پیغام دیں کہ وہ خوشی کا اظہار کریں، اسپیکر کو کہا کہ اس معاملے کی انکوائری کرائی جائے کس کی غلطی ہے ،اسکی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تا کہ آئندہ اس قسم کی کوئی غلطی نہ ہو عبدالغفور حیدری اور وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 5 اکتوبر 2017 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 اکتوبر2017ء) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفور حیدری اور وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ حلف نامے کو بحال کردیا گیا ہے، یہ عظیم کارنامہ ہے،قوم(آج) یوم تشکر منائے اور سجدہ شکرادا کریں،اسپیکر صاحب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ،سینیٹ میں ہم نے اس میں ترمیم پیش کی تھی، اگر اس دن سیاسی جماعتیں ساتھ دیتیں تو قوم اتنی مایوسی کا شکار نہ ہوتی، قوم اور پارلیمنٹ کی خواہشات کے مطابق آج وہی بل اسی شکل میں بحال کیا گیاجس میں پہلے تھا، میڈیا نے جس طریقے سے اس معاملے پر توجہ دی اور قوم کو متوجہ کیا آج اس بل کے پاس ہونے پر بھی اسی طرح پیغام دیں کہ وہ خوشی کا اظہار کریں، اسپیکر کو کہا کہ اس معاملے کی انکوائری کرائی جائے کہ کس کی غلطی ہے ،اسکی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تا کہ آئندہ اس قسم کی کوئی غلطی نہ ہو۔

(جاری ہے)

جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفور حیدری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے لئے پارلیمنٹ کی کمیٹی بنی جس کے اجلاسوں میں جے یو آئی کی بھی نمائندگی تھی، جب تجاویز منظور ہونے کا مرحلہ آیا تو بعض پر ہمارے تحفظات تھے، آخری مرحلے میں حلف نامے میں حلف کا نام مٹا کر اقرار کو رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بل کے پاس ہوتے وقت صورتحال واضح نہیں تھی، سینیٹ میں ہم نے پہلے والے حلف نامے کو برقرار رکھنے کیلئے ترمیم پیش کی مگر اپوزیشن جماعتوںنے ووٹ نہیں دیا اور ہم ہار گئے، قومی اسمبلی میں بل ہنگامے کی نذر ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے نئے اقرار نامے کو مسترد کیا، مولانا فضل الرحمان مکہ میں تھے، ہم نے ان سے رابطہ کیا، مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف سے بات کی، ہم نے کہا کہ فوری طور پر اسی حلف نامے کو بحال کیا جائے، اسپیکر صاحب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، گزشتہ دن طے ہوا تھا کہ ترمیم کو واپس لیا جائے گا اور حلف نامے کو بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج وہ ترمیمی بل متفقہ طور پر پاس ہوا ہے جس پر تمام ارکان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

اگر کوئی نادانستہ غلطی ہوئی تو اس کا ازالہ کیا گیا، پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں کہ حلف نامے کو بحال کردیا گیا ہے، یہ عظیم کارنامہ ہے، قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ(آج) جمعہ کو یوم تشکر منائیں اور سجدہ شکرادا کریں۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی نے کہا کہ آج خوشی اور مسرت کا دن ہے،قوم میں جو مایوسی اور غصہ پہلے تھا وہ بحق تھا، ان کی خواہشات کے مطابق آج وہی بل اسی شکل میں بحال کیا گیا ہے،یہ پارلیمنٹ اور عوام کی بھی خواہش تھی کہ یہ بل پاس ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تو اس وقت بھی کوشش کی تھی مگر اسمبلی میں اس وقت بدمزدگی اور ہلڑ بازی میں یہ بل پاس ہو گیا اور پھر سینیٹ میں ہم نے اس میں ترمیم پیش کی، اگر اس دن سیاسی جماعتیں ساتھ دیتیں تو قوم اتنی مایوسی کا شکار نہ ہوتی، اللہ کا شکر ہے کہ حرف بہ حرف حلف نامہ بحال ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نے جس طریقے سے اس معاملے پر توجہ دی اور قوم کو متوجہ کیا آج اس بل کے پاس ہونے پر بھی اسی طرح پیغام دیں کہ وہ خوشی کا اظہار کریں۔ اکرم خان درانی نے کہا کہ ہم نے اسپیکر صاحب کو کہا ہے کہ اس معاملے کی انکوائری کرائی جائے کہ کس کی غلطی ہے وہ دانستہ طور پر ہوئی ہے یا نادانستہ طور پر، ہم نے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تا کہ آئندہ اس قسم کی کوئی غلطی نہ ہو۔