عمرکوٹ،526پرائمری سکول بند ہونے اور 456اساتذہ کے سکولوں سے غیر حاضر ہونے کا انکشاف

سیاسی اثر رسوخ نے تعلیمی نظام شدید متاثر ، محکمہ تعلیم میں بائیو میٹرک سٹم کے لاگو کیے جانے کے بھی خاطر خواہ نتائج نہیں نکل سکے

جمعرات 5 اکتوبر 2017 19:42

عمرکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2017ء) ضلع عمرکوٹ میں 526پرائمری اسکول بند ہونے اور 456اساتذہ کے اسکولوں سے غیر حاضر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ضلع میں سیاسی اثر رسوخ نے تعلیمی نظام کو شدید متاثر کیا ہوا ہیں محکمہ تعلیم میں بائیو میٹرک سٹم کے لاگو کیے جانے کے بھی خاطر خواہ نتائج نہیں نکل سکے تفصیلات کے مطابق عمرکوٹ ضلع میں تعلیمی نظام انتہائی مشکلات کا شکار ہے تعلیمی نظام کی خرابی کی مختلف وجوہات بتائی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

محکمہ تعلیم ضلع عمرکوٹ کے آفیسر ڈی او لقمان نوہڑی نے ڈسٹرکٹ ریفارمراوور ساہیڈ کمیٹی کے ایک اہم اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ندیم الرحمن میمن عمرکوٹ کو رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہی ذرائع مطابق اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عمرکوٹ میں اس وقت 526 پرائمری اسکول بند ہیں ضلع عمرکوٹ میں2088پرائمری اسکول اور 86 مڈل اسکول 72 ہائر سکینڈری اور سکینڈری اسکول اور32کمیپس ہائی اسکول ہیں تعلقہ عمرکوٹ میں 1720 اسکول کھلے ہوئے جبکہ 526اسکول بند ہیں جبکہ ان اسکولوں میں غیر حاضر اساتذہ کی تعداد456بتائی جاتی ہے اور63اساتذہ ایسے ہیں جو مسلسل کافی وقت سے غیر حاضر ہے اور عمرکوٹ ضلع میں "5710"ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ عملہ کام کررہا ہے عمرکوٹ میں پراہمری جماعت کی ابتدائی تعلیم حاصل کرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ تیرہ ہزار دوسو ستاون ہیعمرکوٹ کے "1422" پراہمری اسکولوں کو ایس ایم سی فنڈز دییگئے جبکہ "298" اسکولوں کو یہ فنڈز نہیں دیے گئے رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ "457" اسکولوں کی عمارتیں خستہ حال ہے اگر ان اسکولوں کی فوری مرمت نہ کی گی تو کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ یا واقعہ رونما ہوسکتا ہے ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ ندیم الرحمن میمن نے اس رپورٹ کی روشنی میں محکمہ تعلیم کے افسران کو سختی کے ساتھ ہدایت کی کہ وہ عمرکوٹ میں بند اسکولوں کو فوری طور پر شروع کرایا جائے اور اسکولوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اسکولوں میں فرنیچر سمیت تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائے ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ نے محکمہ ایجوکیشن ورکس ،محکمہ بلڈنگ کے افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ خستہ حال تمام اسکولوں کی مرمت اسکولوں کی چار دیواری ،اسکولوں میں باتھ روم بجلی ،سولر سٹم وغیرہ کی انھوں پندرہ دن میں فوری رپورٹ پیش کی جائے محکمہ تعلیم کے افسران کو ہدایت کی کہ اسکولوں میں اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنایا جائے اس میں کسی قسم کی غفلت لاپرواہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا ڈپٹی کمشنر نے محکمہ تعلیم کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائے اور اسکولوں میں انرولمینٹ بڑھانے کیلیے ضلع کے دیہی علاقوں میں تعلیم کی افادیت کے متعلق خصوصی سمینار اور آگاہی پروگرام شروع کیے جائیں تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے یہ ایک قومی فریضہ ہے اپنی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے افسوسناک امر تو یہ ہیکہ عمرکوٹ ضلع میں باہیو میٹرک سٹم کے ہونے کے باوجود کوئی خاطر خواہ نتائج دیکھنے میں نہیں آئے ہیں تعلیمی نظام کی تباہی کی ایک بڑی وجہ محکمہ تعلیم میں سیاسی مداخلت سفارش کلچر اور محکمہ تعلیم میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں ہونا بتائی جاتی ہے سیاسی بنیادوں پر محکمہ تعلیم میں بھرتی کے وقت اہلیت کا معیار بھی نہیں دیکھا جاتا تعلیمی خرابیوں کی وجوہات میں اسکولوں میں کلاس میں ٹیچر کی تعداد طلبہ کی تعداد کے تناسب سے زیادہ ٹیچر بھرتی ہے جہاں استاد کی ضرورت نہیں ہوتی وہاں استاد طلبہ کی تعداد زیادہ دکھا کر استاد سیاسی سفارش پر آجاتے ہیں وزیراعلی سندھ نے صوبے میں جو تعلیمی ایمرجنسی لگائی تھی وہ بظاہر مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ صوبے میں تعلیمی نظام کو موثر جدید وفعال کامیاب بنانے کے لیے تعلیمی ماہرین کو ساتھ بٹھا کر ایک ٹھوس جامع تعلیمی پالیسی بنائی جائے جو سیاست اور سفارش کلچر سے پاک ہو ۔

متعلقہ عنوان :