محکمہ اطلاعات میں کرپشن ،سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل میمن و دیگرکی درخواستوںکی سماعت 9اکتوبر تک ملتوی کردی

جمعرات 5 اکتوبر 2017 19:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ اطلاعات میں پونے چھ ارب روپے کرپشن میں شرجیل میمن اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت پیر 9 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس احمد علی شیخ نے وکلا کی جانب لمبی تاریخ دینے پر ریماکس میں کہا کہ ملزموں کو تاریخیں نہیں دے سکتے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو محکمہ اطلاعات سندھ میں پونے چھ ارب روپے کرپشن میں شرجیل میمن اور دیگر ملزمان کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن، سابق سیکرٹری اطلاعات ذوالفقار شلوانی اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ ملزم انعام اکبر کے وکیل نے کہا کہ اس کیس سے متعلق قانونی نقاط پر اسپیشل بینچ تشکیل دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یہ معاملہ بھی سماعت اسپیشل بینچ کو بھیجا جائے۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ یہ معاملہ جو آپ اٹھا رہے ہیں وہ اس سے منسلک نہیں ہے۔ عدالت نے معاملہ سماعت کے لیے دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا ایک بار پھر مسترد کردی۔

چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریماکس میں کہا کہ عدالت کا وقت ضیاع نہ کریں۔ ملزم انعام اکبر کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل دیئے کہ احتساب عدالت کو ملزموں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے اختیار نہیں ہے۔ چیئرمین نیب بھی ملزموں کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کرسکتے۔ صوبہ سندھ میں انکوائری کے دوران گرفتاری کا معاملہ غیرمعمولی ہے۔ نیب کارروائیوں کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا ہمارے خلاف درخواست دائر کی ہی ہم ہر طرح کی صورتحال کیلئے تیار ہیں۔ کیا سپریم کورٹ نے کوئی حکم امتناع جاری کیا ہی ملزم انعام اکبر کے وکیل نے کہا کہ پہلے اس نکتے کا فیصلہ ہونا چاہیے۔ ابھی پاناما کیس میں مریم نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری نہی ہوئے۔ عدالت نے ریماکس دیئے کہ آپ ان باتوں کو چھوڑیں، درخواست ضمانت پر دلائل دیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کیا چاہتے ہیں، درخواست ضمانت پر دلائل چاہتے ہیں تو فیصلہ کریں۔ شرجیل میمن، ذوالفقار شلوانی، انعام اکبر سمیت دس ملزموں کے وکلا نے دلائل مکمل کرلیئے۔ ملزم عاصم عامر اور محمد حنیف کے وکیل کی عدم حاضری پر عدالت نے شدید اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے وکلا کی جانب سے لمبی تاریخ دینے سے انکار کردیا۔ چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریماکس دیئے ہم ملزموں کے کیس میں مزید چھ ماہ کا وقت نہیں دے سکتے۔عدالت نے دیگر ملزموں کے وکلا سے نو اکتوبر کو دلائل طلب کرلئے۔