نواز شریف اپنے خلاف فیصلہ آنے پر صدمے میں ہیں ،اداروں سے ٹکرائو کی پالیسی کامیاب نہیں ہونے دینگے‘ قمر زمان کائرہ

اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے یہ میاں صاحب کے اپنے کرموں کا نتیجہ ہے، پیپلز پارٹی جمہوریت کے تحفظ کیلئے آج بھی تیار ہے،پارلیمان کے معاملات پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں‘ صدر پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کی پریس کانفرنس

بدھ 4 اکتوبر 2017 21:20

نواز شریف اپنے خلاف فیصلہ آنے پر صدمے میں ہیں ،اداروں سے ٹکرائو کی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ نواز شریف اپنے خلاف فیصلہ آنے پر صدمے میں ہیں اور اداروں سے ٹکرائو کی پالیسی پر گامزان ہیںلیکن ان کی پالیسی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، پیپلز پارٹی جمہوریت کے تحفظ کے لئے آج بھی تیار ہے،پارلیمان کے معاملات پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کل ہم نے اسلام آباد میں مشاورت کی اور نواز شریف نے اسلام اباد میں اکٹھ کیا تھاآج وہ بھی لاہور میں اور ہمارا اجلاس بھی لاہور میں ہوا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی قیادت کے دورہ پنجاب ،آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کے جلسوں پر لائحہ عمل مرتب کیا گیا، آج ( جمعرات ) سے ناروال میں پارٹی کے تنظیمی دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسی ایک شخص کو بچانے کے لئے قانون سازی کسی صورت درست نہیں ۔ایک ایسا شخص جس کو عدالت سزا دے چکی یے اس کے ساتھ وزراء کا کھڑا ہونا موجودہ عدالتی نظام کی کھلی توہین ہے۔ اب یہ کہہ رہے ہیں کہ نہ دلیل ہے نہ وکیل ہے اور پتہ نہیں کیا کیا کہہ رہے ہیں،یہ عوامی دبائو کے نام پر ملک کے عدلتی سسٹم کو میڈیا کو دبائو میں لانا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کے خلاف اس بنا پر کارروائی ہونی چاہے کہ وہ کس قانون کے تحت ایک سزا یافہ مجرم کے لئے عدالت میں گئے،احسن اقبال کو بڑکھیں مارنے کی عادت ہے ،پہلے بھی کہا تھا کہ استعفیٰ دے دوں گا لیکن دیا نہیں اور اب بھی نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کا قرض بڑھ رہا ہے،انڈسٹری بند ہو رہی ہے ایکسپورٹ منفی میں ہے جی ڈی پی گر رہا ہے مگر یہ کہتے ہیں کہ سب اچھا ہے ۔

ہم سمجھتے ہیں پارلیمان کے معاملات پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں ، لگتا ہے کہ میاں صاحب اس بات پر صدمہ میں ہیں کہ عدلیہ نے ان کے خلاف فیصلہ کیا۔مگر پیپلز پارٹی اداروں سے ٹکرائو کی میاں صاحب کی پالیسی کو کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔کیا میاں صاحب یہ چاہتے ہیں کہ کرپشن اور دیگر لوٹ مار کے مقدمات خا فیصلہ عوام کی عدالت میں ہوں ۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کور کمانڈر کانفرنس جمہوریت کے خلاف نہیں ہورہی ہے بلکہ کور کمانڈر کانفرنس ملک کی بقا کے لئے اس تناظر میں ہو ئی جس میں بھارت پاکستان کے چار ٹکرے کرنے کی باتیں کر رہا ہے،افغان باڈر پر خطرات ہیں ۔

اس کے علاوہ کوئی بات ہوئی ہے تو پیپلز پارٹی جمہوریت کے تحفظ کے لئے آج بھی تیار ہے مگر ہمیں توقع نہیں کہ فوج ایسا کوئی قدم اٹھائے گی البتہ میاں صاحب خود اداروں سے ٹکرائو کی پالیسی پر گامزان ہیں ،اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے تو یہ میاں صاحب کے اپنے کرموں کا نتیجہ ہے۔انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے چیئرمین نیب کے معاملے پر اے این پی، (ق) لیگ ،پی ٹی آئی ،جماعت اسلامی سمیت سب سے مشاورت کی ہے ،اس معاملے پر پیپلز پارٹی سولو فلائیٹ نہیں کر رہی۔ اگر (ق)لیگ سمیت کسی کے پاس چیئرمین نیب کے حوالے سے کوئی نام ہے تو سامنے لائے ،پیپلز پارٹی نے ابھی کسی نام کو حتمی شکل نہیں دی گئی۔