پشاور ، ڈینگی کے خاتمے پرحکومتی بے حسی کیخلاف قائم خلیل قومی جرگہ کا اظہار افسوس

بدھ 4 اکتوبر 2017 20:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 اکتوبر2017ء) پشاور میں ڈینگی وباء کے خاتمے پرحکومتی بے حسی کیخلاف قائم سیاسی ومذہبی جماعتوں اور معززین علاقہ پر مشتمل -"خلیل قومی جرگہ "نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نہ ہی ڈینگی سے ہونے والی اموات پر قابو پا سکی نہ ہی کسی قسم کے موثر اقدامات دیکھنے کو ملے اور نہ ہی تاحال خلیل قومی جرگہ کے مطالبات پر کسی قسم کا کوئی ردعمل سامنے آیا ہے جس کا صاف مطلب ہے کہ حکومت نہ ہی ڈینگی کے خاتمے میں مخلص ہے اور نہ ہی عوام کو کسی قسم کی ریلیف دینے کا کوئی ارادہ رکھتی ہے اس لئے ہم صوبائی حکومت سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں ورنہ خلیل قوم کا بچہ بچہ سر پر کفن باندھ کر سڑکوں پر نکل کرنااہل حکمرانوں کو اقتدار کے ایوان سے زبردستی باہر نکالنے ہر مجبور ہو جائنگے۔

(جاری ہے)

سابق صوبائی وزیر اور جماعت اسلامی کے رہنما کاشف اعظم خان کی رہائش گاہ پر منعقدہ خلیل قومی جرگہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں جرگہ ممبران ارباب خضرحیات مسلم لیگ ن، مولانا آمان اللہ حقانی جے یو آئی ف، سابق ایم پی اے عاطف الرحمان، پیر فدا ایڈووکیٹ تحریک انصاف، ارباب عالمگیر خان پی پی پی، ارباب طاہر خان اے این پی اور دیگر ممبران نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما اور جرگہ کے اہم رکن ارباب خضرحیات نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے ڈینگی کے اہم مسلے پر چھپ کا روزہ رکھا ہے جبکہ اب تو حکومت متاثرہ علاقوں میں سپرے بھی نہیں کر پا رہی ہے اور نہ ہی ڈینگی کے لاروے کے خاتمے کے لئے کوئی کوشیش کی جا رہی ہے جس وجہ سے ڈینگی کی وباء نہ صرف پشاور کے دیگر علاقوں بلکہ صوبے کے مختلف اضلاع میں پھیل چکی ہے اور اگلے سال پورا صوبہ اس وباء کی لپیٹ میں آنے کاخدشہ ہے جبکہ حکومت کی غفلت سے ہم کئی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور اب بھی سینکڑوں کی تعداد میں زیر علاج متاثرہ افراد کی جانیں خطرے میں ہے۔

ارباب خضرحیات نے کہا کہ ہم نے صوبائی حکومت سے مطالبے کئے تھے کہ ڈینگی سے مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس دس لاکھ روپے اور متاثرہ علاقوں بالخصوص تہکال اور سفید ڈھیری کو آفت زدہ قرار دئے جائے اور دن رات موثر سپرے کر کے اس لاروے کا مکمل خاتمہ کیا جائے مگر حکومت کی جانب سے مکمل خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ عوام کو کسی قسم کا ریلیف دینے میں مخلص نہیں ہے جس کے خطرناک نتائج سامنے آئنگے۔

ارباب خضرحیات نے کہا کہ حکومتی ریکارڈ کے مطابق 41 افراد اس وباء سے جان بحق ہوئے ہیں مگر ہمارے ریکارڈ کے مطابق تعداد ساٹھ سے بھی زیادہ ہے حکومت صرف ان افراد کو ظاہر کر رہی ہے جو ہسپتالوں میں وفات ہوتے جو لوگ گھروں میں وفات ہو رہے ہیں انہیں وہ شمار نہیں کر رہے ہیں ارباب خضرحیات نے کہا کہ اب تک جتنی بھی اموات ہوئی ہے سب حکومتی غفلت اور لاپرواہی کا نتیجہ ہے اگر بروقت اقدامات ہوتے تو آج ہمیں اتنی لاشیں اٹھانی نہ پڑتی اور نہ ہی ہزاروں کی تعداد میں لوگ متاثر ہوتے۔

ارباب خضرحیات نے کہا کہ خلیل قومی جرگہ آیندہ دو تین دن میں ایک اہم اعلان کرنے والی ہے جس سے نہ صرف حکومتی ایوانوں میں زلزلہ برپا ہو جائے گا بلکہ حکومت کو اب تک ہونے والے جانی و مالی نقصانات کا ازالہ بھی اداکرنا پڑے

متعلقہ عنوان :