پاکستان کا قرضہ مالی ذمہ داری ، قرضوں کی حد بندی ایکٹ کی مقررہ شرح کی بجائی67.2فیصد تک پہنچ گیا ‘ جمشید چیمہ

(ن) لیگ کی تجربہ کار ٹیم نے گزشتہ چارسال میں قرضوں میں22 ارب ڈالر کا اضافہ کرکے اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا ہے حکمرانوں کو غریب کی حالت زار بدلنے والی قانون سازی سے کوئی سروکار نہیں‘ پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر کی میڈیا سے گفتگو

منگل 3 اکتوبر 2017 16:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2017ء) تحریک ا نصاف وسطی پنجاب کے سینئر نائب صدر جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں پاکستان کا قرضہ مالی ذمہ داری اور قرضوں کی حد بندی ایکٹ کی مقررہ شرح 60.0کی بجائی67.2فیصد تک پہنچ گیا ہے ،(ن) لیگ کی موجودہ حکومت نے گزشتہ چارسال میں قرضوں میں22 ارب ڈالر کا اضافہ کرکے اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا ہے ،حکمران ذاتی مفادات کیلئے تو راتوں رات قانون میں ترامیم کر لیتے ہیں لیکن انہیں غریب کی حالت زار بدلنے والی قانون سازی سے کوئی سروکار نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے مقامی ہوٹل میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اپنے حالیہ اقدامات سے آمریت کو بھی مات دیدی ہے اور پھر بھی جمہوریت کے چمپئن ہونے کے دعوے کئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ پاکستان کی معیشت ریت کی بنیادوں پر کھڑی ہے جس کا کسی وقت بھی دھڑن تختہ ہو سکتا ہے اور عالمی معاشی ادارے اس حوالے سے انتباہ کر رہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ اس وقت پاکستان کا مجموعی قرضہ 21.4 ٹریلین ہے جوجی ڈی پی کی شرح کا 67.2 فیصد بنتا ہے جبکہ مالی ذمہ داری اور قرضوں کی حد بندی ایکٹ 2005ء کے مطابق مقرر کی گئی شرح 60.0 فیصد ہے۔ اسٹیٹ بنک کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ چارسال میں موجودہ حکومت نے قرضوں میں22 ارب ڈالر کا مزید اضافہ کیا ہے۔پاکستان کے قرضو ں میں گزشتہ سال 11 فیصد اضافہ ہوا اوریہ حکومت کا مسلسل دوسرا سال ہے جب ملکی قرضوں میں ڈبل ڈیجٹ اضافہ دیکھا گیا۔حقیقت میں پاکستان کے کل قرضے 82.98 بلین ڈالر ہیں جو کے آئی ایم ایف کے تخمینہ 79.1 سے کہیں زیادہ ہیں۔