لاہور ہائیکورٹ بار کا الیکشن اصلاحات بل 2017 ء کو اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج کرنے کا اعلان

پارلیمنٹ نے فردِ واحدنا اہل نواز شریف کیلئے آئین ، اخلاق اور مذہبی روایات کو پسِ پشت ڈال کر عوام کے جذبات سے کھیلنے کی گھنائونی سازش کی وکلاء پاکستان کے اسلامی تشخص کو پاما ل کرنے ،آئین کی روح کو مجروح کرنے کی کسی کو ہرگز اجازت نہیں دینگے ‘ عہدیداران کی پریس کانفرنس

منگل 3 اکتوبر 2017 16:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے پارلیمنٹ کی طرف سے الیکشن اصلاحات بل 2017 ء کی منظوری پر شدیدغم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اسے اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ۔نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن راشد جاوید لودھی، سیکرٹری عامر سعید راںاور فنانس سیکرٹری محمد ظہیر بٹ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ نے فردِ واحدنا اہل نواز شریف کے لئے آئین ، اخلاق اور مذہبی روایات کو پسِ پشت ڈال کر عوام کے جذبات سے کھیلنے کی گھنائونی سازش کی ہے۔

کاغذاتِ نامزدگی میں ختمِ نبوت کے اقرار نامہ کے شروع میں’’ لفظ صدقِ دل سے قسم اٹھانے ‘‘کو ختم کیا گیا ہے۔ اس شق کے خاتمہ پر عامر سعید راں نے کہا کہ مملکت خداداد پاکستان اسلام کے نام پر لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کے بعد معرضِ وجود میں آیا تاکہ اللہ اور اسکے رسول ﷺکے احکامات کی روشنی میں یہاں کے مسلمان زندگی گزار سکیںلیکن پارلیمنٹ نے نہ معلوم کس کے اشارے اور دبائو میں آ کر ختم نبوت کی شق میں ترمیم کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئینی اصلاحات بل 2017 ء آئین کی بنیادی روح سے متصادم ہے جس کو لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج کرنے جا رہی ہے کیونکہ ملک بھر کے وکلاء آئین کے سپاہی اور قانون کی حکمرانی کے پاسدار ہیں وکلاء کسی صورت پاکستان کے اسلامی تشخص کو پاما ل کرنے اور آئین کی روح کو مجروح کرنے کی کسی کو ہرگز اجازت نہیں دیں گے اور نا ہی ایسی گھنائونی سازش کو کامیاب ہونے دیں گے۔