شق 203میں ترمیم آئین کی روح سے متصادم ہے، آرٹیکل 62،63پر پورا نہ اترنے والوں کیلئے مخصوص شق لائی جا رہی ہے، یہ آئین کی خلاف ورزی ہے،

ہم اقلیت میں اور حکومت اکثریت میں ہے، پولیٹیکل پارٹی آرڈر کو اصلی حالت میں بحال کیا جائے، ا سے عدالت میں اسے چیلنج کیا جائے گا تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی کا قومی اسمبلی اجلاس میں الیکشن بل 2017کے پیش ہونے سے قبل نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

پیر 2 اکتوبر 2017 22:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 اکتوبر2017ء) قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئین کی شق 203میں جو ترمیم شامل کی جا رہی ہے آئین کی روح سے متصادم ہے، آرٹیکل 62,63پر جو پورا نہیں اترتا اس کیلئے مخصوص شق لائی جا رہی ہے، وہ آئین کی خلاف ورزی ہے، ہم اقلیت میں ہیں اور حکومت اکثریت میں ہے، پولیٹیکل پارٹی آرڈر کو اصلی حالت میں بحال کیا جائے، اس کی منظوری کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا، اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے کہا کہ جس وقت بل پر اجلاس ہو رہے تھے اس وقت بات کی جاتی۔

(جاری ہے)

پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں الیکشن بل 2017کے پیش ہونے سے قبل نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ محرم کے ایام کے باوجود کنونشن سنٹر میں محفل سجائی جا رہی تھی ایک شخص کو صدر بنانے کیلئے الیکشن بل 2017پر ایوان کے تمام ممبران نے محنت کی اور تحریک انصا ف کا بھی اس میں خون پسینہ شامل ہے، یہ ترمیم جو شق 203میں شامل کیا جا رہا ہے، یہ آئین کی روح متصادم ہے، آرٹیکل 62,63پر جو پورا نہیں اترتا اس کیلئے مخصوص شق لائی جا رہی ہے، وہ آئین کی خلاف ورزی ہے، ہم اقلیت میں ہیں اور حکومت اکثریت میں ہے، پولیٹیکل پارٹی آرڈر کو اصلی حالت میں بحال کیا جائے، اگر آج اسے منظور کیا گیا تو عدالت میں اسے چیلنج کیا جائے گا، اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے کہا کہ جس وقت بل پر اجلاس ہو رہے تھے اس وقت بات کی جاتی۔