ڈاکٹر عاصم کے خلاف 462 ارب روپے کرپشن کیس میں نیب کے گواہ کو منی لانڈرنگ سے متعلق اصل دستاویزات جمع کرانے کا حکم

ڈاکٹر عاصم حسین کے شریک ملزم اطہر حسین، صفدر اور سابق سیکرٹری پٹرولیم اعجاز چوہدری عدالت میں پیش ہوئے، ڈاکٹر عاصم لندن میں علاج کے باعث پیش نہیں ہوئے

پیر 2 اکتوبر 2017 22:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اکتوبر2017ء) احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف 462 ارب روپے کرپشن کیس میں نیب کے گواہ کو منی لانڈرنگ سے متعلق اصل دستاویزات جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔ ڈاکٹر عاصم حسین کے شریک ملزم اطہر حسین، صفدر اور سابق سیکرٹری پٹرولیم اعجاز چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈاکٹر عاصم لندن میں علاج کے باعث پیش نہیں ہوئے۔

وکلا نے رپورٹ جمع کرادی۔ ڈاکٹر عاصم کے خلاف منی لانڈرنگ کے معاملے پر نیب کے گواہ یو بی ایل کے ملازم اکرم نے مزید شواہد عدالت میں پیش کردیے۔ نیب گواہ نے ڈاکٹر عاصم حسین کی صاحبزادی ندا حسین اور اہلیہ ڈاکٹر زرین حسین کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی عدالت میں جمع کرادیں۔ گواہ نے ضیا الدین اسپتال کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی عدالت میں جمع کرادیں۔

(جاری ہے)

عدالت کے روبرو ڈاکٹر عاصم حسین کے وکلا نے دستاویزات پر اعتراض کردیا۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے کہا جس طرح گواہ نے دستاویزات عدالت میں جمع کرائی ہیں اسی تناظر میں ہمیں فراہم کی جائیں۔ نامکمل انڈیکس پیش کرنے پر عدالت نیب کے گواہ پر برہم ہوگئی۔ عدالت نے ریماکس دیئے کہ حلف لینے کے بعد آپ عدالت کو گمراہ کررہے ہیں۔ گواہی کے لیے پیش ہونے آئے ہو، تھوڑی تمیز سیکھو ایسا نا ہو تمیں جیل بھیج دوں۔

ایک شخص کے خلاف گواہی دینے سے بہت کچھ ہوسکتا ہے، کچھ انسانیت سیکھو۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل عامر نقوی نے موقف اختیار کیا کہ کوئی غلط دستاویزات نہ شامل ہوجائے۔ نیب پراسیکیوٹرز کو شواہد کی جانچ کے بعد دستاویزات جمع کرانے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نیب پراسیکیوشن کو خصوصی ہدایت نہیں کرسکتے، جو پیش کریں گے ان کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے گا۔ عدالت نے نیب کے گواہ کو ملزموں کے خلاف اوریجنل دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریفرنس کی مزید سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کردی۔