اداروں کے درمیان ٹکرائو کا نتیجہ انتہائی خطرناک ہو سکتاہے ‘ ایک فرد کے مفاد کیلئے آئین کو بازیچہ اطفال بنایا جارہاہے،

آئین ملک و قوم کے لیے بنتاہے کسی فرد یا خاندان کے لیے نہیں ‘ایک فر کو سر پر بٹھانے کیلئے آئین میں ترمیم نہیںکی جاسکتی‘ ملکی استحکام کے لیے اداروں کے درمیان باہمی اعتماد اور ورکنگ ریلیشن شپ انتہائی ضروری ہے اگر ریاستی ادارے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر نہ چلیں تو انتشار اور افراتفری پھیلے گی،اس سے قومی وحدت اور یکجہتی کو شدید نقصان پہنچنے کا احتمال ہے ‘ اگر یورپ امریکہ،اسرائیل اور ہندوستان اکٹھے ہوسکتے ہیں تو دینی جماعتیں کیوں اکٹھی نہیں ہوسکتیں ‘خواجہ آصف کے بیان کی مذمت کرتے ہیں ،امریکی خوشنودی کی لئے وزیرخارجہ نے تو اپنے پاکستانی شہری اور ایک عالم دین کے خلاف بیان دیا ْ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا چترال کے علاقہ دروش میں بڑے شمولیتی جلسے سے خطاب

پیر 2 اکتوبر 2017 20:10

اداروں کے درمیان ٹکرائو کا نتیجہ انتہائی خطرناک ہو سکتاہے ‘ ایک فرد ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 اکتوبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان ٹکرائو کا نتیجہ انتہائی خطرناک ہو سکتاہے ‘ ایک فرد کے مفاد کے لیے آئین کو بازیچہٴ اطفال بنایا جارہاہے‘آئین ملک و قوم کے لیے بنتاہے کسی فرد یا خاندان کے لیے نہیں‘ایک فر کو سر پر بٹھانے کے لیے آئین میں ترمیم نہیںکی جاسکتی‘ ملکی استحکام کے لیے اداروں کے درمیان باہمی اعتماد اور ورکنگ ریلیشن شپ انتہائی ضروری ہے اگر ریاستی ادارے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر نہ چلیں تو انتشار اور افراتفری پھیلے گی جس سے قومی وحدت اور یکجہتی کو شدید نقصان پہنچنے کا احتمال ہے ‘ اگر یورپ امریکہ،اسرائیل اور ہندوستان اکٹھے ہوسکتے ہیں تو دینی جماعتیں کیوں اکٹھی نہیں ہوسکتیں ‘خواجہ آصف کے بیان کی مذمت کرتے ہیں ،امریکی خوشنودی کی لئے وزیرخارجہ نے تو اپنے پاکستانی شہری اور ایک عالم دین کے خلاف بیان دیا‘1980روس کے خلاف پاکستان کی جدوجہد پرشرمندگی کا اظہار کیا ‘ پاکستان نے چالیس لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی اور سرخ ریچھ کے غرور کوخاک میں ملادیااس بڑے کارنامے پر اگر انہیں شرمندگی ہے تو پھر وہ ادھر امریکہ میں ہی رہیں ہمیں اپنے اس کارنامے پر فخر ہے،سی پیک میں اس خطے کیلئے حکومت سے اپنا حصہ مانگا ہے جو میرٹ کی بنیاد پر چترال اور ملاکنڈ کا حق ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال کے علاقہ دروش میں ایک بڑے شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر 650سے زائد سیاسی عمائدین جن میں کونسلرز اور اہم سماجی شخصیات بھی شامل تھیں نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت مختلف پارٹیوں سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا اس موقع پر امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان ،ضلعی ناظم حاجی مغفرت شاہ،جمعیت اتحاد العلماء خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر و سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی ،ضلعی ناظم دیر بالا صاحبزادہ فصیح اللہ اور قاری وقار احمد چترالی دیگر نے بھی خطاب کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 10محرم الحرام ہماری تاریخ میں وہ عظیم دن ہے جس میں سیدنااما م حسین ؓنے اپنی جان اور خاندان کی قربانی پیش کی تھی یہ دن ہمیں حق کیلئے لڑنے حق پر ڈٹ جانے اور جان ومال قربان کرنے کا درس دیتاہے ، آج ہم یہ وعدہ کرتے ہیں کہ جس طرح امام حسین ؓ نے یزیدی لشکروں کامقابلہ کیا تھا اور یزیدی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا اسی طرح حق پر ڈٹ جانے کا عہد کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اسلامی نظام غریب کے تحفظ کا نظام ہے اسلامی نظام خواتین کو حق وراثت دینے کا نام ہے اسلامی نظام میں خواتین کو جو عزت دی گئی ہے کسی مذہب میں وہ عزت خاتون کو نہیں دی گئی انہوں نے کہا کہ دنیا میں تمام نظام ناکام ہوچکے ہیں۔ اسلامی نظام کی باری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ان سیاستدانوں میں نہیں کہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے چترال سیر سپاٹے کیلئے آتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جب اپر چترال میں سیلاب آیاتھا تو بین الاقوامی میڈیا نے اعتراف کیا تھا کہ الخدمت کے کارکنوں نے اپنے کندھوں پر امدادی سامان پہاڑی علاقوں تک پہنچایا تھا اس لئے ہم عوام کے مسائل اور دکھ درد جانتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چترال کو اللہ نے جو معدنیات دی ہیںسونے کے ذخائر اور زمرد کی کانیںموجود ہیں، اسکے باوجود یہاں غربت ہے اسکی بڑی وجہ یہاں کی کرپٹ قیادت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم قومی خزانے کو لوٹنے والوں کا احتساب کریں گے اور ان سے پائی پائی کا حساب لیکر بیرون ملک جمع کی گئی رقم واپس لائینگے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ دینی جماعتوں کا اتحاد ہو دینی جماعتوں کے اتحاد کیلئے میں نے علمائے کرام سے ملاقاتیں کی ہیں میں نے ان سے کہا ہے کہ افغانستان پر حملہ آور ہونے کیلئے اگر یورپ،اسرائیل امریکہ و ہندوستان متحد ہوسکتے ہیں تو ہم بھی ایک ہوسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ تحریک جاری رکھونگا اور ایک دن آئیگا کہ ہم دوبارہ دینی جماعتوں کو اکھٹاکرکے ایک گلدستے کے طور پر پیش کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے امریکہ کادورہ کیا تو انہوں نے روہنگیا مسلمانوں یا ڈاکٹر عافیہ بارے بات کرنے کی بجائے دہشتگردی کے خلاف اپنے ملک کی قربانیوں پر ایک خط تنسیخ کھینچاہے ، افغان وار میں پاکستان کے کردار پر بھی شرمندگی ظاہر کی ہے اور اپنے ایک عالم دین حافظ سعید کے خلاف بیان بازی کی جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں ۔