حکمرانوں نے پاکستان کو امریکی گھوڑوں کا اصطبل بنا رکھاہے ،ہم پاکستان کو اسلامی اور فلاحی ریاست بنا نے کی جدوجہد کر رہے ہیں،حکمرانوں نے گذشتہ 70سال میں غریب کو مہنگائی اور بد امنی کے تحفوں کے سوا کچھ نہیں دیا ،

70سال سے پاکستان کو لوٹ کررقم بیرونی ممالک کے بنکوں میں جمع کی، ہمیں اللہ نے موقع دیا تو قومی خزانے کی لوٹی ہوئی رقم واپس لاکر لوٹنے والوں کو جیلوں میں بھیجیں گے،آنے والے انتخابات غلامان امریکہ اور غلامان محمد کے درمیان معرکہ ہوگا امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا درگئی میں جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 30 ستمبر 2017 20:49

درگئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 ستمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے پاکستان کو امریکی گھوڑوں کا اصطبل بنا رکھاہے ،ہم پاکستان کو اسلامی اور ویلفیئرسٹیٹ بنا نے کی جدوجہد کر رہے ہیں،حکمرانوں نے گذشتہ 70سال میں غریب کو مہنگائی اور بد امنی کے تحفوں کے سوا کچھ نہیں دیا ،70سال سے پاکستان کو لوٹ کررقم بیرونی ممالک کے بنکوں میں جمع کی، ہمیں اللہ نے موقع دیا تو قومی خزانے کی لوٹی ہوئی رقم واپس لاکر لوٹنے والوں کو جیلوں میں بھیجیں گے،آنے والے انتخابات غلامان امریکہ اور غلامان محمد کے درمیان معرکہ ہوگا۔

وہ ہفتہ کو درگئی ملاکنڈ میں ایک بڑے شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے وزراء اور اراکین اسمبلی کو جلسہ عام میں احتساب کیلئے بھی پیش کیا جبکہ اس موقع پر امیر صوبہ مشتاق احمد خان، جنرل سیکرٹری عبدالواسع، ضلعی امیر مولانا جمال الدین، این اے 35 کے امیدوار شہاب حسین اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر سینکڑوں افراد نے دیگر پارٹیوں سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کااعلان کیا ۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم پاکستان سے لوٹی ہوئی پائی پائی واپس لائیں گے۔ عوام اب چہرے اور جھنڈے بدل کر قومی خزانے کو لوٹنے والوں کو اچھی طرح پہچان چکے ہیں اب ان چند خاندانوں کے حکمرانی کے دن گنے جاچکے ہیں اب ملک میں غلامان محمد کا راج آنے والا ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ہمارے ملک کو چند ایسے گھوڑوں کا اصطبل بنایا ہے جہا ں پر ایک گھوڑے کی بدنامی پر دوسرے گھوڑے کو سامنے لاتا ہے انہوں نے کہا کہ یہ اصطبل بنانے میں ہمارے حکمران ہی ذریعہ بنے۔

انہوں نے کہا کہ اب جماعت اسلامی کی تحریک احتساب منطقی انجام کو پہنچنے کو ہے اب وہ لوگ جنہوں نے مختلف ناموں اور جھنڈوں اور بھیس بدل کر قومی خزانے کو شیر مادر سمجھ کر لوٹا ہے ان کیلئے ایک ہی جگہ باقی رہ گئی جو جیل ہے انہوں نے کہا کہ گذشتہ ستر سال میں پاکستان میں حکمرانوں نے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا اگر کیا تو اپنی ذات کی لئے کیا اپنی تجوریاں بھریں عام آدمی بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہے ،عام آدمی عدالت اور ہسپتال نہیں جاسکتا عام آدمی انصاف کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھارہا ہے اور حکمران ایک آدمی کے تحفظ کیلئے راتوں رات آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتی فیصلے کو بھی پائوں تلے روندڈالتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اگرجماعت اسلامی کی حکومت آئی تو پیش اماموں کو حکومتی خزانے سے تنخواہیں دیں گے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کے ہاتھ میں قرآن ہوگا اور اسی پر فیصلے ہوں گے،سود کا مکمل خاتمہ، تمام غیر قانونی اورانگریزوں سے وفاداری میں لی گئی زمینیں بحق سرکار ضبط کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کاکام صرف ٹیکس لگانا اور عوام کا خون پینا نہیں بلکہ ایک پرامن چھتری دینا ہے۔سرکاری سکول ، کالجوں سمیت پرائیویٹ سکولوں کے طلباء کی فیسیں بھی حکومت ادا کریگی۔

روزمرہ کی ضروری اشیاء آٹا، گھی چاول، چینی پر سبسڈی اور پانچ بیماریوں کینسر، دل،گردوں کی بیماری، یرقان اور تھیلیسیما کا مفت علاج کیاجائے گا۔بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے ملنے تک روزگار الائونس کا اجراء کیاجائے گا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہم مظلوموں کے ساتھ ہیں، اللہ کے زمین پر اللہ کانظام چاہتے ہیں۔ ظلم اور جبر کی بجائے انصاف کانظام لانا چاہتے ہیں۔مظلوم کی وکالت کرنا چاہتے ہیں۔عدالتوں میں قرآن کا قانون اور اس پر فیصلے کرنا چاہتے ہیں۔جبر ، ظلم،سودی تجارتی نظام کا خاتمہ،اور مزدور، کسان، غریب، لاچار اوربے بس عوام کیلئے ایک امید بھرا اور انصاف پر مبنی نظام کی تشکیل دیناچاہتے ہیں۔