وزارت دفاع نے کے الیکٹرک کی چائنیز کمپنی کو فروخت کی اجازت دیدی
وزارت داخلہ اور وزارت دفاع نے شنگھائی الیکٹرک پاور کو کے الیکٹرک کے 66.4فیصد شیئرز کی فروخت کیلئے این او سی جاری کر دیا
ہفتہ 30 ستمبر 2017 14:38
(جاری ہے)
دوسری جانب پرائیویٹائزیشن کمیشن نے پاور ڈویژن سے کہا ہے کہ دفاعی تنصیبات کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے کے الیکٹرک کے شیئرز خریدنے والی نئی کمپنی سے نئے سرے سے معاہدہ کیا جائے۔
پرائیویٹائزیشن کمیشن نے ابراج گروپ سے بھی خریدو فروخت کا معاہدہ پیش کرنے کا کہا جو انہوں نے پیش نہیں کیا۔پاور ڈویژن نے شنگھائی پاور سے کہا تھا کہ اگر وہ کے الیکٹرک کے شیئرز خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہے تو پہلے وزارت دفاع اور وزارت داخلہ سے سیکیورٹی کلیئرنس حاصل کرے۔ یاد رہے کہ شنگھائی الیکٹرک پاور پہلے ہی پاکستان میں ایک نیوکلیئر پاور پلانٹ چلا رہی ہے۔وزارت دفاع کی جانب سے شنگھائی الیکٹرک پاور کو سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد کے الیکٹرک کے شیئرز کی فروخت کی ڈیل فائنل ہونے میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں۔ گزشتہ برس اگست میں ابراج گروپ نے کے الیکٹرک کے 66.4 فیصد شیئرز آف شور کمپنی کے ای ایس پاور کے ذریعے چین کی شنگھائی پاور کو فروخت کئے تھے۔دونوں غیر ملکی کمپنیوں کے درمیان کے الیکٹرک کے شیئرز کی فروخت کی ڈیل ایک ارب 77 کروڑ ڈالر میں طے ہوئی جو حکومت اور شیئرز فروخت کرنے والی کمپنی کے درمیان معاملات حل ہونے کے بعد طے پائی۔ طے پانے والی ڈیل میں سے ابراج گروپ کو ایک ارب 77 کروڑ ڈالر میں سے آدھا حصہ ملے گا کیونکہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے پہلے خریدار گروپ الجومیہ گروپ نے بھی آف شور کمپنی کے ذریعے سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ یعنی ڈیل کے مطابق ابراج گروپ کو 78 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ملیں گے۔اس ضمن میں سیکرٹری پاور ڈویژن یوسف نسیم کھوکھر نے بتایا کہ ہمارے لئے سب سے اہم مسئلہ بقایاجات کی وصولی کا ہے لیکن شیئرز کی منتقلی اب تک شروع نہیں ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بقایاجات کا معاملہ شیئرز فروخت کرنے والی پارٹی کو ڈیل کے طے پانے سے پہلے پہلے مکمل کرنا ہو گا کیوں کہ اس ڈیل کو بین الصوبائی رابطے کی کمیٹی دیکھ رہی ہے اور ڈیل میں طے پانے والی تمام شرائط پوری ہونے کے بعد ہی اسے منظور کیا جائے گا۔سوئی سدرن گیس کمپنی اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ (این ٹی ڈی سی)گیس، بجلی اور تاخیر سے ادائیگی کی مد میں ایک ارب 24 کروڑ روپے کا دعوی کرتی ہیں لیکن ابراج گروپ صرف حقیقی رقم ادا کرنے پر بضد ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ سود کی رقم ادا نہیں کرے گا۔اس حوالے سے ابراج گروپ کا کہنا ہے کہ جب سے ڈیل میں طے پانے والی حقیقی رقم پر لگنے والے مارک اپ کا معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے اس معاملے کو ڈیل کے ساتھ نہیں جوڑا جا سکتا لیکن پاور ڈویژن اور ایس ایس جی سی ابراج گروپ کا یہ موقف ماننے کے لئے بالکل بھی تیار نہیں ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.