کوہستان ، لون متاثرین نے وزیراعظم کے اعلان کے بعد اضافی شرح سود کو مسترد کر کے قرض معافی کا مطالبہ کردیا

جمعہ 29 ستمبر 2017 21:17

کوہستان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 ستمبر2017ء) کوہستان ، زرعی ترقیاتی بنک کوہستان کے لون متاثرین نے وزیراعظم کے اعلان کے بعد اضافی شرح سود کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کے مطابق قرض معافی کا مطالبہ کیا ہے ۔ جمعے کی شام کمیلہ میں گل محمد نے دیگر متاثرین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچیس اکتوبر 2015کواُس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دورہ کوہستان کے موقع پر قرض معافی کے بدلے چار کروڑ سے زائد کی گرانٹ دینے کا اعلان کیا تھا ،مقامی منتخب نمائندوں کی نااہلی کے پیش نظر ابھی تک نہ تو گرانٹ ریلیز ہوئی اور نہ متاثرین مستفید ہوئے ، الٹا شرح سود چڑھادیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ زرعی ترقیاتی بنک کے عہدیداران مقروضوں پر مقدمے بناکر گرفتاریوں کا پروگرام بنارہے ہیں جس کی کبھی اجازت نہیں دیں گے ۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس میں دیگر مقررین کا کہناتھا کہ وزیراعظم کے اعلان کے بعد شرح سود کی گنجائش نہیں اور گرانٹ نہ ملنا حکومتی نااہلی اور وعدہ خلافی ہے ۔ کوہستان کے چارسو ساٹھ لوگ زرعی ترقیاتی بنک کے لون سے متاثرہ ہیں ،زرعی بنک کے عہدیداران دیفالٹر کے خلاف کیس کے پیسے بھی مقروضوں پر ڈال رہے ہیں جو سراسر ناانصافی ہے ۔

اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے اعلان پر من و عن عمل کرکے اس قرض سے چھٹکارا دلایا جائے ۔ مقررین کا کہنا تھا کہ قرض معافی یا گرانٹ کی منطوری کا عمل فوری شروع نہ کیا گیا تو شاہراہ قراقرم بلاک کرکے احتجاج کریں گے ۔پریس کانفرنس میں کثیر تعداد میں متاثرین نے شرکت کی ۔ جن میں سیو ، کندیا اور جالکوٹ کے لوگ شامل تھے ۔

متعلقہ عنوان :