سندھ ہائیکورٹ ،ڈاکٹر عاصم حسین کی دہشتگردی ایکٹ کے تحت گرفتاری کیخلاف درخواست ،ڈی جی رینجرز سمیت فریقین کو نوٹس جاری

جمعہ 29 ستمبر 2017 16:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عاصم حسین کی دہشتگردی ایکٹ کے تحت گرفتاری کے خلاف درخواست پر ڈی جی رینجرز سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔جمعہ کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ڈاکٹر عاصم کی دہشت گردی ایکٹ کے تحت گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

سابق مشیر کے وکیل کے وکیل انور منصور خان نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم پر تشدد کرکے مرضی کا بیان لیا گیا۔ ڈاکٹر عاصم کو دہشت گرد بنا کر پیش کیا گیا۔ انور منصور نے کہا کہ نام نہاد جے آئی ٹی نے من گھڑت بیانات دلوائے۔ چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریماکس دیئے کہ ایسا نہ کہیں اگر پینڈورا بکس کھل گیا تو پردہ فاش ہوگا اور کوئی الزام سے نہیں بچے گا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اب اتنا عرصہ گزر جانے کے بعد درخواست غیر موئثر ہوگئی، اب کیا تحفظات ہیں انور منصور بولے کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے وقت درخواست سنی جاتی تو اچھا تھا مگر اب بھی وقت ہے۔

رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کو غیر قانونی حراست میں رکھا۔ ہم چاہتے ہیں شفاف ٹرائل ہو، دبائو ڈال کر بیان لیا گیا تو انصاف کیسے ہوگا عدالت نے ڈی جی رینجرز اور دیگر فریقین کو دوبارہ نوٹسز جاری کردیئے۔ عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو ستائیس اکتوبر تک تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔