لسبیلہ یونیورسٹی انسانی وسائل کے فروغ میں بھرپور کردار اد کررہی ہے ،دوست محمد

تعلیم کے بارے میں نوجوانوں کی سوچ و فکر قابل ستائش ہے،وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی

جمعہ 29 ستمبر 2017 16:11

ٓاوتھل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2017ء) بیلہ میں سماجی تنظیموں کے زیراہتمام تعلیمی ڈائیلاک کا انعقاد ، وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی دوست محمد بلوچ ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ طارق مینگل ،اسسٹنٹ کمشنر محمد یونس سنجرانی ،ماہر تعلیم عبدالعزیز ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر لسبیلہ حاجی نوید ہاشمی ، پروفیسر جلال فیض کا پینل ڈسکشن میں حصہ ،تعلیمی ترقی کے لیے سب کو مل کرکام کرنا ہوگالسبیلہ یونیورسٹی انسانی وسائل کے فروغ میں بھرپور کردار اد کررہی ہے ،تعلیم کے بارے میں نوجوانوں کی سوچ و فکر قابل ستائش ہے مقررین کا تقریب سے اظہار خیال ،نوجوانوں کے سوالات اور ماہر تعلیم مہمانوںکے جوابات ،تفصیلات کے مطابق لس بیلہ کی معروف سماجی تنظیم وانگ ،این آر ایس پی اور الف اعلان کے زیر اہتما م تعلیمی پبلک فورم کا انعقاد گزشتہ شام بیلہ کی مقامی ہوٹل میں کیا گیا جس میں لس بیلہ بھر سے سماجی کارکنان ،اساتذ ہ اور طالب علم رہنمائوں نے شرکت اس موقع پر وانگ کے ڈائریکٹر قیصر رونجھو نے سہل کاری کی تقریب سے این ار ایس پی لسبیلہ کے ضلعی پروگرام آفیسر ارشد اقبال اور الف اعلان کے خلیل رونجھو نے لسبیلہ کی تعلیمی رپورٹ اور ڈائیلاگ کے بنیادی مقاصد بیان کئے اس موقع پر پینل ڈسکشن میں شرکاء نے مختلف تعلیمی موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیاجن میں ایڈنیشنل کمشنر لسبیلہ طارق مینگل ،اسسٹنٹ کمشنر محمد یونس سنجرانی ،ماہر تعلیم عبدالعزیز رونجھو،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر حاجی نوید ہاشمی ، لسبیلہ یونیورسٹی کے پروفیسرجلال فیض شامل تھے مقریرین نے تعلیمی ترقی کے حوالے سے لسبیلہ میں موجود وسائل اور درپیش چیلنچز کا ذکر کیا اور کہاکہ لسبیلہ کی زمین بہت زرخیز ہے یہاں پر ادارے مسائل کے باوجود بھی کسی حد تک بہتر تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہے تعلیمی داخلے کی شرح اچھی ہے جس کے لیے غیر سرکاری تنظیموں اور والدین کمیٹیوں کا اہم کردار بنتاہے کہ وہ پرائمری سطح پر ڈارپ آوٹ کی شرح کو کم کریں کیونکہ لس بیلہ میں لڑکوں اور لڑکیوں کے چھوڑنے کی شرح بہت زیادہ ہے ،اسکولوں کے اندر وسائل کو فراہم کیا جارہاہے کتب کی فراہمی جلدمکمل ہوجائے گی مقریرین نے کہاکہ لسبیلہ میں کریئر کونسلینگ کے پروگرام کی اشد ضرورت ہے جس سے نوجوانوں کی رہنمائی کی جاسکے اور ان کو بتایاجاسکے کہ کس فیلڈ کے اندر تعلیم کے اہم مواقع موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

تقریب کے آخرمیں لس بیلہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر دوست محمد بلوچ نے فورم کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نوجوانوں کے مستقبل کو بدلنے کے لیے تعلیم ہی بہترین عمل ہے اور تعلیم کے حصول کے بغیر دنیا کے چیلنجز کا مقابلہ نہیں ہوسکتاہے، لسبیلہ یونیورسٹی نوجوان کے لیے سیکھنے اور سکھانے کی بہترین درس گاہ ہے جہاں لسبیلہ کے نوجوانوں کے لیے ہر ڈپارٹمنٹ میں دروازے کھلے ہیں ،یہی وجہ سے کہ لسبیلہ کے نوجوانوں کو زیادہ مواقع فراہم کیے جاتے ہیں ،لسبیلہ میں اس طرح کے پروگرام لسبیلہ کا سماجی و علمی حسن ہے اور یہ ایک خوش آئند اقدام ہے کہ یہاںکے لوگ تعلیم کے بارے میں اچھی سوچ و فکر رکھتے ہیں انہوں نے مزید کہاکہ تعلیم کے حصول کے لیے تکالیف کو برداشت کرنا پڑتاہے ،کراچی نزدیک ہے لس بیلہ کے لوگ بنیادی تعلیم کے لیے ان اداروں تک اپنی رسائی ممکن بناسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ لسبیلہ کے اسکول میں تعلیمی عمل بہتر ہے اور اس کو مزید بہتر کرنے کے لیے آپ تمام لوگ مل کر آوازکو بلند کریں ،انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے اند رقائم انٹر کالج کا شمار بلوچستان کی بہترین کالجز میں ہوتاہے،نوجوان تعلیمی ترقی کے لیے اپنی تمام تر صلاحتیں بھروکار لائیں اور سماجی تنظیموں کی طرف سے اس طرح کی ڈائیلاگ کی سرگرمی کا انعقاد کرنا یقینا لسبیلہ میں ایک منفرد آئیڈیاہے انہوں نے بتایا کہ گزشتہ کہی سالوں میں یہ پہلا موقع ہے حب لس بیلہ میں مجھے اس طرح کی سرگرمی میں مدعو کیا گیا جس کا سہراہا پڑھے گا لسبیلہ بڑھے گالسبیلہ کے تحریک کے نوجوانوں کو کو جاتاہے ،تقریب کے آخر میں سوال و جواب کے سیشن میں نوجوانوں نے پینل کے شرکاء سے سولاات کیے جس کامہمانوں نے نہایت بہتر طریقے سے جوابات پیش کیے تقریب میں لسبیلہ بھر سے نوجوان شریک تھے جس میںوائس آف یوتھ کے غلام حسین گلزار ،حب کے سماجی کارکن فرید دلاری ،عبداالمنان بلوچ ، شفع مری ،این آر ایس پی کے ارشد اقبال،ظہیر احمد ،عبدالقدوس ،فواد عمر ،عبدالحفیظ ،یوسف رونجھو ،، ،او ایس ڈی آئی کے راشد بٹ ، اسماعیلانی ویلفیئر کے ایم عیسی رونجھو ،لسبیلہ اسٹوڈنٹس سوسائٹی کے سلال شفع بلوچ،نواز احمد، ،آغاز کے قادر بخش ،ایم بی کھوسہ ،وانگ کے ظہیر احمد ،عبدالقادر رونجھو ،شکور رونجھو ،این سی ایچ ڈی کے زائد بلوچ،بیلہ پریس کلب کے قادر بخش ،مبشر کھوسہ ،شاہجان شاہ ،،یونیسف کے عبدالرشید الگ سمیت سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے بہت سارے نوجوانوں نے شرکت کی ۔