بھارت کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے انکار نہیں کرسکتا ،ْ پاکستان

افغانستان کی ترقی کے لئے جاری منصوبوں کو عدم استحکام کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ،ْ بھارت کے افغانستان میں کردار کو پاکستان نے تسلیم نہیں کیا ،ْپاکستان کی سیاسی قیادت نے نئی امریکی پالیسی کے جواب میں اپنا نکتہ نظر واضح کیا ہے ،ْ پاکستان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام اور نیوکلیئر پروگرام جدید ترین اور محفوظ ہاتھوں میں ہے ،ْترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ

جمعرات 28 ستمبر 2017 16:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2017ء) پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے انکار نہیں کرسکتا ،ْافغانستان کی ترقی کے لئے جاری منصوبوں کو عدم استحکام کے لئے استعمال کیا جارہا ہے اور بھارت کے افغانستان میں کردار کو پاکستان نے تسلیم نہیں کیا ،ْپاکستان کی سیاسی قیادت نے نئی امریکی پالیسی کے جواب میں اپنا نکتہ نظر واضح کیا ہے ،ْ پاکستان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام اور نیوکلیئر پروگرام جدید ترین اور محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران مسئلہ کشمیر کو پرزور انداز میں اجاگر کیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر ڈوزیئر سیکرٹری جنرل کے حوالے کیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ بھارت کشمیری نوجوانوں، بچوں اور خواتین کو پیلٹ گن کے ذریعے نابینا کرنے کی حقیقت سے انکار نہیں کر سکتا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ خطے میں بھارت کا کردار تخریبی ہے اور بھارت نے افغانستان میں تعمیر نو اور ترقی کے منصوبوں کی آڑ میں پاکستان میں دہشت گردی پھیلائی اور افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتا آرہا ہے۔نفیس ذکریا نے کہا کہ افغانستان کی ترقی کے لئے جاری منصوبوں کو عدم استحکام کے لئے استعمال کیا جارہا ہے اور بھارت کے افغانستان میں کردار کو پاکستان نے تسلیم نہیں کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت نے نئی امریکی پالیسی کے جواب میں اپنا نکتہ نظر واضح کیا ہے۔ایک سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام اور نیوکلیئر پروگرام جدید ترین اور محفوظ ہاتھوں میں ہے جب کہ ملک میں ایک بھی ایٹمی حادثہ نہیں ہوا۔ترجمان نے کہا کہ روس اور چین پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کر رہے ہیں جبکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں دیگر ممالک کی شمولیت پر پاکستان اور چین تفصیلات طے کر رہے ہیں۔

ایک سوال پر نفیس زکریا نے کہاکہ جو تصویر ڈاکٹرملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ میں لہرائی وہ بھارتی میڈیا میں رپورٹ ہوتی رہی ہے، بھارتی میڈیا اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کے لئے اس مسئلے کو اچھال رہا ہے ۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں داعش کی منظم موجودگی نہیں میڈیا رپورٹس سے کسی کالعدم تنظیم کی موجودگی ثابت نہیں ہوتی۔