گوادر نیوبین الاقوامی ایئرپورٹ منصوبہ 7 سالوں سے تعطل کا شکار ،وزارت ترقی و منصوبہ بندی کی دستاویزات میں انکشاف

منصوبے پر گزشتہ 7سالوں میں صرف 4فیصد کام ہوا ، 21جنوری 2010کو ایکنک کے ہونے والے اجلاس میں گوادر میں بین الاقوامی ہوائی اڈہ بنانے کی منظوری دی گئی مگر اس کیلئے مالی سال 2013-14میں 4ارب 99کروڑ سے زائدکیے گئے ، 2014-15میں 15کروڑ،2015-16میں 2ارب 70کروڑ،2016-17میں ڈیڑھ ارب، رواں مالی سال منصوبے کیلئے 1ارب روپے مختص کئے گئے ہیں،4فیصد منصوبے پر کام ہونے کے بعد اب تک 1ارب 2کروڑ سے زائد کے اخراجات ہوئے، ذرائع

جمعرات 28 ستمبر 2017 15:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 ستمبر2017ء) وزارت ترقی و منصوبہ بندی کی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ گوادر کے نئے بین الاقوامی ایئرپورٹ کا منصوبہ گزشتہ سات سالوں سے تعطل کا شکار ہے، منصوبے پر گزشتہ 7سالوں میں صرف 4فیصد کام ہوا ہے، 21جنوری 2010کو ایکنک کے ہونے والے اجلاس میں گوادر میں بین الاقوامی ہوائی اڈہ بنانے کی منظوری دی گئی تھی مگر اس کیلئے مالی سال 2013-14میں 4ارب 99کروڑ سے زائد رقم مختص کی گئی تھی، 2014-15میں 15کروڑ،2015-16میں 2ارب 70کروڑ،2016-17میں ڈیڑھ ارب جبکہ موجودہ مالی سال میں منصوبے کیلئے 1ارب روپے مختص کئے گئے ہیں،4فیصد منصوبے پر کام ہونے کے بعد اب تک 1ارب 2کروڑ سے زائد کے اخراجات ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گوادر انٹرنیشنل ہوائی اڈہ منصوبہ سات گزرنے کے باوجود بھی صرف چار فیصد کام ہوا ہے، اس منصوبے میں اب تک مالی اخراجات پانچ فیصد ہوئے ہیں، گزشتہ سات مختلف مالی سالوں میں منصوبے کیلئے وفاقی بجٹ میں 10ارب روپے سے زائد رکھے گئے تھے، 10ارب میں سے اب تک اس منصوبے پر ایک ارب 2کروڑ روپے چار فیصد کام پر خرچ ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چین کی جانب سے پاکستان میں کی جانے والی 46ارب ڈالر سے زائد کی سر مایہ کاری کر رہا ہے، جس میں خنجراب سے لے کر گوادر تک سڑک کی تعمیر کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات اقتصادی زون بھی تعمیر ہوں گے، جس کی وجہ سے گوادر میں ایئرپورٹ کی تعمیر ناگزیر ہے۔