روپے کی قدر کم کرنے کا مطالبہ ملکی مفاد کے خلاف ہے،جی ڈی پی کے پینسٹھ فیصد مداخل درامد ہوتے ہیں، قرضے کا پینتیس فیصدڈالر پر مشتمل ہے،درآمدات برآمدات سے دگنی سے زیادہ ہیں، ہر چیز مہنگی ہو جائے گی،آئی ایم ایف کی مدد کے بغیر معیشت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے، اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے سابق صدر عاطف اکرام شیخ

جمعرات 28 ستمبر 2017 15:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 ستمبر2017ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے سابق صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کی درامدات برامدات سے دگنی سے زیادہ ہیں، پاکستانی جی ڈی پی کے پینسٹھ فیصد مداخل درامد کے جاتے ہیں جبکہ قرضے کا پینتیس فیصد کی ادائیگی ڈالروں میں کرنی ہے اسلئے روپے کی قدر کم کرنا ملکی مفاد کے خلاف ہے۔

روپے کی قدر کم کرنے سے تمام منصوبوں کی لاگت بڑھ جائے گی، تقریباً ہر چیز مہنگی ہو جائے گی اور عوام بری طرح متاثر ہونگے۔ موجودہ بحران سے نکلنے کیلئے آئی ایم ایف سے قرضہ کیلئے کے بجائے اقتصادی صورتحال بہتر بنائی جائے جس میں برامدی صنعتوں کی پیداواری لاگت کم کرنا، ٹیکس کے نظام کو بہتر بنانا، ویلیو ایڈیشن پر توجہ اورپیداواری صلاحیت و استعداد میں اضافہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

عاطف اکرام شیخ جو جو ہری پور چیمبر کے گروپ لیڈر بھی ہیں نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ملکی معیشت کی شرح نمو 5.3 فیصد تک پہنچنے کے بعد اب زوال کا شکار ہو رہی ہے کیونکہ گزشتہ سال کا تجارتی خسارہ بتیس ارب ڈالر اور جاری حسابات کا خسارہ بارہ ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے اور اگر دوبارہ آئی ایم ایف سے قرضہ کیا گیا تو استحکام کے نام پر معیشت کو گلہ دوبارہ گھونٹ دیا جائے گا۔

آئی ایم ایف سے بچنے اور کرنسی کو مستحکم رکھنے کیلئے پانچ شعبوں کے بجائے تمام برامدی شعبوں کو سہولیات دی جائیں، انکی کاروباری لاگت کم کی جائے جبکہ برامدات کنندگان کو تمام ریفنڈز ادا کرنے کے بعد دیگر ممالک کی طرز پرفوری ادائیگی کا نظام وضع کیا جائے تو صورتحال میں ڈرامائی تبدیلی آ سکتی ہے۔ عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ٹیکس اور ڈیوٹی میں اضافہ کے زریعے مشینری اور دیگر ضروری درامدات کے علاوہ ہر قسم کی درامدات کی حوصلہ شکنی کی جائے جبکہ پٹرول کی بڑھتی ہوئی طلب میں کمی کیلئے اس پر عائد ٹیکسوں میں معمولی اضافہ کیا جائے جبکہ ڈیزل کی قیمت کو نہ چھیڑا جائے۔

انھوں نے کہا کہ ترسیلات میں اضافہ کیلئے حکومت بونس اور انعامی سکیموں کا اجزاء کر سکتی ہے تاکہ لوگ ہنڈی کے بجائے بینکوں کے زریعے رقوم پاکستان بھیجیں۔انھوں نے کہا کہ ڈالر کی سمگلنگ روکنے کیلئے سخت اقدامات کئے جائیں تاکہ ملکی معیشت مستحکم ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :