بنوں ، الیکشن کمیشن کے زریعے مجھے نااہل کرنے کے وفاقی وزیر اکرم خان درانی نے ڈی جی ہائوسنگ کو استعمال کیا، ملک شاہ محمد خان

میرے خلاف کیسز بنوانے کیلئے اسلام آباد میں سرکاری رہائش گاہیں اور پلاٹ کے تحفے دئیے جا رہے ہیں

بدھ 27 ستمبر 2017 22:15

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 ستمبر2017ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے زریعے مجھے نااہل کرنے کے وفاقی وزیر اکرم خان درانی نے ڈی جی ہائوسنگ کو استعمال کیا ہے اور میرے خلاف کیسز بنوانے کیلئے اسلام آباد میں سرکاری رہائش گاہیں اور پلاٹ کے تحفے دئیے جا رہے ہیں، ڈی جی ہاوسنگ نے الیکشن کمیشن میں اپنے رشتہ دار کے ذریعے اختیارات سے تجاوز کرواکر مجھے نا اہل کرایا مگر اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کے غیر قانونی فیصلے کو معطل کر کے مجھے بحال کر دیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے رکنیت بحالی کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کرنے کی خوشی میں منعقدہ ریلی سے خطاب کے موقع پر کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 2013کے انتخابات کے دوران میں نے کمشنر بنوں اور ڈپٹی کمشنر بنوں سمیت متعلقہ حکام کو درخواست دی تھی جنہوں نے مجھے شیڈول فور سے نکال کر انتخابات لڑنے کیلئے کلیئرنس دی اسی طرح پشاور ہائیکورٹ کے بنوں بنچ نے بھی مجھے انتخابات کیلئے اہل قرار دیا تھا انہوں نے کہاکہ میں عوامی مینڈیٹ سے صوبائی اسمبلی میں پہنچا ہوں اوریہی وجہ ہے کہ مخالفین پی ٹی آئی اور میری مقبولیت سے خوفزدہ ہیں اب وہ میری سیاست ختم کیلئے مختلف خربے استعمال کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ یہ کوئی پہلا حملہ نہیں ہے بلکہ ایسے حملے پہلے بھی کئے جا چکے ہیں انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر ہاوسنگ اکرم خان درانی نے ڈی جی ہائوسنگ کو استعمال کرکے میرے خلاف الیکشن کمیشن سے نااہلی کا فیصلہ کرایا ہے انہوں نے الزام لگایا کہ محکمہ ہاوسنگ سے میرے خلاف کیسز بنوانے کیلئے افسران کو سرکاری رہائش گاہیں اور اسلام آباد میں پلاٹ تحفہ میں دیئے جا رہے ہیں اور عوامی مینڈیٹ کا قتل عام کیا جا رہا ہے مگر میں یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ مخالفین اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اکرم خان درانی بنوں کے ترقیاتی کاموں رکائوٹ بن رہے ہیں پہلے میرے 40منظور شدہ منصوبوں پر عدالت سے حکم امتناعی لی جو تاحال برقرار ہے پھر میں نے 60سال سے سہولیات اور بنیادی حقوق سے محروم حلقہ پی کے 72کیلئے تحصیل کی منظوری کروائی جس میں بھی وہ رکائوٹ بن رہے ہیں اور اب وہ وزیر بنوچی کی تفریق پیدا کرکے تحصیل کے نام اور جگہ پر تنازعہ بنا رہے ہیں حالانکہ میں نے وزیر بنوچی کی تفریق نہیں کی ہے اور 13یونین کونسلوں کے مشران کو نام و جگہ کے تعین کا اختیار دیا تھا انہوں نے کہا کہ ان کے تحفظات دور کرنے کیلئے میں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے ایک حلقہ کیلئے دو تحصیلوں کی منظوری کرائی لیکن وہ پھر بھی خوش نہ ہوئے کیونکہ ان کا مقصد تحصیل کی جگہ اور نام نہیں بلکہ وہ نہیں چاہتے کہ ایسے بڑے ترقیاتی منصوبے ایک حلقے میں آئے اور یہ حلقہ ان کی غلامی سے نجات پائے انہوں نے کہا کہ مخالفین انتشار پھیلانے کی لاکھ کوششیں کریں مگر ہم ہر فورم پر ان کا مقابلہ کریں گے آئندہ انتخابات میں بھی ان کو شکست سے دوچار کریں گے ۔

۔۔۔۔محمد نعمان