سپریم کورٹ نے صوبہ بلوچستان میں پشین روڈ کی توسیع کے مجوزہ منصوبے میںدرختوں کی ممکنہ کٹائی کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ملتوی کردی

بدھ 27 ستمبر 2017 21:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 ستمبر2017ء) سپریم کورٹ نے صوبہ بلوچستان میں پشین روڈ کی توسیع کے حوالے سے مجوزہ منصوبے میں تقریباً 80 درختوں کی ممکنہ کٹائی کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ بدھ کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرایڈووکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنزانی اوربلوچستان اسمبلی کے رکن سید لیا قت عدالت میں پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ عدالت کی جانب سے ازخود نوٹس لینے کے پیش نظر منصوبے میں بعض تبدیلیاں کردی ہیں جس کے نتیجے میں منصوبے کیلئے اراضی ایکوائر کرنے پرغورکیا جارہا ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی نے عدالت کومنصوبے کی راہ میں آ نے والے درختوں کی تصاویر پیش کیں اوربتایاکہ یہ کیکر اور شہتوت کے درخت ہیں جن کو اگرکاٹا جائے توسال دوسال بعد دوبارہ بڑے ہوجاتے ہیں، اس لئے مذکورہ درختوں کی کٹائی سے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ منصوبے میں تبدیلی کرنے کی بجائے کوئی دوسری راہ بھی نکالی جاسکتی ہے ۔ عدالت نے فریقین سے کہاکہ اس معاملے کاایسا حل تلاش کیاجائے جس سے منصوبہ تاخیرکاشکا ر نہ ہونے پائے۔ بعد ازاں مزید سماعت ملتوی کردی گئی۔