ایف آئی اے نے اسلام آباد ہائی کورٹ میںسابق چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف رپورٹ پیش کر دی

عدالت نے حجازی کی جانب سے متفرق درخواست مسترد کر دی،ایس ای سی پی کے افسران کے الزمات پر ایف آئی اے نے ایف آئی آر درج نہیںکی، صرف چار گواہان کے بیانات ملحوظ خاطر

بدھ 27 ستمبر 2017 20:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 ستمبر2017ء) ایف آئی اے نے اسلام آباد ہائی کورٹ میںسابق چئیرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف رپورٹ پیش کر دی ، ظفر حجازی اپنے وکیل کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے، کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی ،ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں درج کیا گیا ،عدالت نے ظفر حجازی کی جانب سے متفرق درخواست مسترد کر دی،ایس ای سی پی کے افسران کے الزمات پر ایف آئی اے نے ایف آئی آر درج نہیںکی،ایف آئی اے انکوائری میں صرف چار گواہان کے بیانات کو ملحوظ خاطر رکھا گیا۔

بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی پر ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس کی رپورٹ پیش کر دی اور ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے وفاق کا موقف سننے کے بعد ظفر احجازی کو اپنی صفائی پیش کر نے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس پر سابق چیئرمین ایس ای سی پی مقدمہ کے اخراج کے لئے سرگرم عمل ہیں اور بیان دیا ہے کہ استغاثہ کی جانب سے مقدمے کا اندراج بد نیتی پر مبنی ہے۔

ظفر احجازی کے خلاف مقدمہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں درج کی ہے۔ ایف آئی اے رپورٹ ایف آئی اے نے انکوائری میں صرف چار گواہان کے بیانات کو ملحوظ خاطر رکھاجبکہ گواہان نے الزام لگایا ہے کہ ظفر احجازی نے بطور چیئرمین ریکارڈ ٹمپرنگ کا حکم دیا۔ ظفر احجازی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گواہان خود ایس ای سی پی کے افسران ہیں جنہوں اپنی غلطی کا ملبہ ظفر احجازی پر ڈالنے کی کوشش کی۔

متعلقہ عنوان :