معزز عدالت نے ہمارے وکیل کی استدعا سنے بغیر وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کر دی ہے ،ْ طارق فضل چوہدری

احتساب عدالت میں اسحق ڈار کے استثنیٰ پر بات نہیں ہوئی اور نہ ہی استثنیٰ لیا گیا ،ْ وزیر مملکت کی میڈیا سے بات چیت ریفرنس پرفرد جرم عائد کرنے کیلئے 7 دن کا وقت ہوتا ہے ،ْپھر فرد جرم عائد ہوتی ہے ،ْ ہمارے وکیل کو سنا ہی نہیں گیا

بدھ 27 ستمبر 2017 13:11

معزز عدالت نے ہمارے وکیل کی استدعا سنے بغیر وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2017ء) وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ معزز عدالت نے ہمارے وکیل کی استدعا سنے بغیر وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کر دی ہے ،ْصرف قانون کی بات نہیں کرتے ،ْ عدالتوں میں بھی پیش ہورہے ہیں ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بدھ کی صبح احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کردی ہے۔

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ کیس کی سماعت سے قبل ہمارے وکیل نے معزز عدات سے درخواست کی تھی کہ نیب قوانین کے مطابق جب کسی فرد کے خلاف فرد جرم عائد کی جاتی ہے تو اس سے قبل مذکورہ شخص کو کم از کم 7 دن کی مہلت دی جاتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ ہمارے وکیل نے فردجرم عائد کرنے سے قبل عدالت کو اس حوالے سے ہائی کورٹ ، آزاد کشمیر سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے ریفرینسز بھی پیش کئے ہیں جن کے تحت ریفرینس دائر ہونے کے بعد 48 گھنٹوں کے اندر اندر فرد جرم عائد نہ کرنے کے فیصلے موجود ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت نے کیس کی سماعت کے لئے 4 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے جبکہ اس دن دو گواہوں کو بھی طلب کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور میاں محمد نواز شریف سمیت جن جن ساتھیوں کے خلاف ریفرنس دائر کئے گئے ہیں وہ تمام عدالتوں کے سامنے پیش ہو رہے ہیں۔ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) صرف قانون کی بات نہیں کرتی بلکہ قیادت عملی طور پر بھی عدالتوں میں پیش ہو رہی ہے۔احتساب عدالت میں اسحق ڈار کے استثنیٰ پر بات نہیں ہوئی اور نہ ہی استثنیٰ لیا گیا۔عدالتی کارروائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے لیگی رہنما نے کہا کہ اس کیس میں 28 گواہان موجود ہیں جن میں سے دو بینک افسران کو طلب کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :