وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس،بین الاقوامی برادری کے سامنے پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کرنے اور جرأتمندانہ مؤقف اختیار کرنے پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا گیا،سینڈک کاپر گولڈ پراجیکٹ کی لیز کے معاہدہ میں پانچ سال کی توسیع،ترقیاتی عمل میں تیزی لانے کے لئے اقدامات اورمختلف تقرریوں کی منظوری، خصوصی افراد کو تمام پیشہ وارانہ گروپس/سروسز کے مقابلہ کے امتحان میں حصہ لینے کی اجازت دینے سے متعلق تجویز بھی منظور کر لی گئی،سیکرٹری پاور ڈویژن نے بجلی کی موجودہ اور مستقبل کی طلب و رسد کی صورتحال پر تفصیلی پریزنٹیشن دی، جون 2018ء تک 11500 میگاواٹ سے زائد بجلی سسٹم میں شامل کی جائے گی

منگل 26 ستمبر 2017 23:01

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس،بین الاقوامی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2017ء) وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت منگل کو وزیراعظم آفس میں ہوا۔ وزیراعظم نے کابینہ کو اپنے دورہ امریکہ کے بارے میں آگاہ کیا جہاں انہوں نے جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازعہ، بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، بھارت کے جارحانہ رویہ، افغانستان و خطہ میں امن و استحکام اور میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار سمیت اہم معاملات پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا۔

وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اپنی دوطرفہ ملاقاتوں بالخصوص امریکہ کے نائب صدر، ایران اور ترکی کے صدور، سری لنکا کے وزیراعظم، عالمی بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ورلڈ اکنامک فورم کے ایگزیکٹو چیئرمین، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور اردن کے شاہ کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کے بارے میں بتایا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے ان ملاقاتوں کے دوران اس بات پر زور دیا کہ پاکستان علاقائی کے ساتھ ساتھ عالمی طاقتوں کے ساتھ باہمی احترام، مساوات اور شراکت داری پر مبنی تعلق چاہتا ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ پاکستان کی جانب سے علاقائی امن و استحکام کیلئے دی گئی بھاری قربانیوں اور خدمات کو تسلیم کیا جائے۔ وفاقی کابینہ نے بین الاقوامی برادری کے سامنے پاکستان کا مقدمہ بھرپور طریقہ سے پیش کرنے اور جرأتمندانہ مؤقف اختیار کرنے پر وزیراعظم کو سراہا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے اجلاس میں بجلی کی موجودہ اور مستقبل کی طلب و رسد کی صورتحال پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ موجودہ حکومت جون 2018ء تک 11500 میگاواٹ سے زائد بجلی سسٹم میں شامل کرے گی، جون 2017ء تک 6100 میگاواٹ سے زائد بجلی پہلے ہی سسٹم میں شامل ہو چکی ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ رواں سال نومبر تک لوڈ شیڈنگ معمولی رہ جائے گی۔ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم میں بہتری سے متعلق اقدامات کے بارے میں بھی کابینہ کو آگاہ کیا گیا۔

وفاقی کابینہ نے بجلی کے شعبہ سے متعلق مختلف امور پر غور کیا اور اس حوالہ سے وزارت توانائی کی کوششوں کی تعریف کی۔ کابینہ نے سینڈک میٹلز لمیٹڈ اور میٹلرجیکل کارپوریشن آف چائنہ لمیٹڈ (ایم سی سی) کے درمیان سینڈک کاپر گولڈ پراجیکٹ کی لیز کے معاہدہ میں پانچ سال کی توسیع کی منظوری دی۔ موجودہ لیز معاہدہ کی مدت 31 اکتوبر 2017ء کو ختم ہو جائے گی۔

کابینہ نے پی ٹی اے (ری آرگنائزیشن) ایکٹ 1996ء کے سیکشن 8 کے تحت پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو پالیسی ڈائریکٹیو جاری کرنے کی منظوری دی جو ریگولیٹری انوائرنمنٹ کے اندر فائیو جی ٹیکنالوجی کی مارکیٹ ٹیسٹنگ سے متعلق ہے۔ اجلاس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے تحت یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی حیثیت سے رضوان میر کی تقرری کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے وزارت دفاع کی سفارش پر ایئر کموڈور شمس الحق کی بحیثیت ممبر کمرشل اور ایئر کموڈور عامر حبیب الله میکن کی ممبر ٹیکنیکل پاکستان ایرو ناٹیکل کمپلیکس بورڈ کامرہ کی حیثیت سے تقرری کی منظوری دی۔ کابینہ نے لاہور ہائی کورٹ کی سفارش پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ پرویز اختر کی جج سپیشل کورٹ (کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹانسز) راولپنڈی کی حیثیت سے تقرری جبکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رائے نذیر احمد کی جج بینکنگ کورٹ II لاہور کی حیثیت سے تقرری کی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ نے فنانس ڈویژن کی بھی ایک تجویز کی منظوری دی جس کے تحت آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو پبلک سیکٹر آڈیٹنگ میں انڈونیشیئن آڈٹ کے سپریم انسٹی ٹیوشن کے ساتھ تعاون کیلئے ایم او یو پر دستخط کرنے کا اختیار ہو گا۔ ملک میں ترقیاتی عمل میں تیزی لانے کیلئے وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کے ایس ڈی جیز اچیومنٹ پروگرام کے تحت منصوبوں پر عملدرآمد سے متعلق گائیڈ لائنز میں ترمیم کی تجویز کی بھی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ کے فیصلہ کے مطابق مجاز اتھارٹی/فورم کو تین کروڑ روپے سے زائد کی لاگت کی سکیموں کی منظوری کا اختیار حاصل ہو گا۔ کابینہ نے 29 اگست 2017ء کو ای سی سی کے ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کے علاوہ کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 6 ستمبر 2017ء کو ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ کابینہ نے خصوصی افراد کو تمام پیشہ وارانہ گروپس/سروسز کے مقابلہ کے امتحان میں حصہ لینے کی اجازت دینے سے متعلق تجویز کی بھی منظوری دی۔