تمام ہمسائیہ ممالک کیساتھ خوشگوار تعلقات کے خواہاں ہیں،افغانستان میں امن ہی خطے میں امن کا ضامن ہے ، لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ

قومی سلامتی کیلئے ملک کے اندر سیاسی استحکام لازمی امر ہے ‘قومی سالمیت کیلئے مسائل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کام کریں گے تو بہتر نتائج نکلیں گے پاک چین اقتصادی راہدری ہمارا روشن مستقبل ہے‘پاک فوج نے دہشت گردی کیخلاف بہت کامیابیاں حاصل کیں ہیں ،پارلیمنٹ نے قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دینے کا قانون منظور کر لیا ہے ،مدارس کے طلباء کوبھی قومی دھارے میں لانے کیلئے کوشاں ہیں ، دہشت گردی اور انتہا پسندانہ سوچ کے خاتمے کے لئے ایک قومی بیانیہ لازمی ہوگیا ہے، مشیر قومی سلامتی کا علماء مشائخ کونسل اجلاس سے خطاب

منگل 26 ستمبر 2017 22:38

تمام ہمسائیہ ممالک کیساتھ خوشگوار تعلقات کے خواہاں ہیں،افغانستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2017ء) قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے تمام ہمسائیہ ممالک کیساتھ خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے‘افغانستان میں امن ہی خطے میں امن کا ضامن ہے ،قومی سلامتی کیلئے ملک کے اندر سیاسی استحکام لازمی امر ہے ‘قومی سالمیت کیلئے مسائل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کام کریں گے تو اس کے بہتر نتائج نکلیں گے ۔

پاک چین اقتصادی راہدری ہمارا روشن مستقبل ہے‘پاک فوج نے دہشت گردی کیخلاف بہت کامیابیاں حاصل کیں ہیں ،پارلیمنٹ نے قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دینے کا قانون منظور کر لیا ہے ،ملک بھر میں 35ہزار مدارس میں 38لاکھ طالبعلم ہیں مدارس کے طلباء کوبھی قومی دھارے میں لانے کیلئے کوشاں ہیں ، دہشت گردی اور انتہا پسندانہ سوچ کے خاتمے کے لئے ایک قومی بیانیہ لازمی ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے یہ بات منگل کو وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے زیر اہتمام علماء مشائخ کونسل کے اجلاس بعنوان بین المذاہب ہم آہنگی و روادری کا فروغ میں شرکاء کو قومی و بین الاقوامی حالات کے تناظر میں بریفنگ دیتے ہوئے کہی ۔وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف ‘وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات ‘ سیکرٹری وزارت مذہبی امور ‘وفاق المدارس‘تنظیمات اتحادلمدارس سمیت پانچوں وفاق کے نمائندوں ‘چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے علماء مشائخ کونسل کے ممبران کی بڑی تعداد اجلاس میں شریک تھی ۔

مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے کہا کہ دہشت گرد اور انتہا پسند دین کا استعمال کر کے اپنے مذموم عزائم کو کامیاب بنانے کی کوشش کر تے ہیں لیکن ہماری مسلح افواج نے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کیلئے آپریشن المیزان ‘آپریشن راہ حق‘ آپریشن راہ نجات‘آپریشن راہ راست ‘آپریشن ضرب عضب ‘آپریشن ردالفساد کئے ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں سکیورٹی فورسز‘ پولیس اور عوام نے بھی بہت قربانیاں دی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مدارس میں عصری تعلیم کے حوالے سے مشاورت کا عمل جاری ہے ‘مدارس اور علماء کرام کی جانب سے آنے والے تجاویز کو بھی اس کا حصہ بنائیں گے ‘مکمل مشاورت کے بعد حتمی مسودہ ترتیب دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دینے کا قانون منظور کر لیا ہے ،ملک بھر میں 35ہزار مدارس میں 38لاکھ طالبعلم ہیں مدارس کے طلباء کوبھی قومی دھارے میں لانے کیلئے کوشاں ہیں،مدارس میںزیر تعلیم طلباء انگلش ‘میتھ ‘مطالعہ پاکستان اور جنرل سائنس کے مضامین پڑھ کر ایف اے ‘بی اے کی تعلیم حاصل کر سکیں گے اور محکمہ تعلیم‘ صحت ‘پولیس پاک فوج سمیت ہر ادارے میںجا کر بہتر انداز سے قوم کی خدمت کرسکیں گے‘انہوں نے کہا کہ آج ہم نے یہ بھی دیکھنا ہے کہ ہمارے ملک میں 5تا 16سال کے کتنے بچے سکولوں کے باہر ہیں ان کو بھی سکول میں لانے کے لئے اقدامات اٹھانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اعلی تعلیم کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے صوبائی سطح پر اسلامی یونیورسٹی قیام عمل میں لایا جائے ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندانہ سوچ کے خاتمے کے لئے ایک قومی بیانیہ لازمی ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام ہمسائیہ ممالک کیساتھ خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے‘افغانستان میں امن ہی خطے میں امن کا ضامن ہے ،پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لئے ہر ممکن مثبت کردار ادا کرتا رہے گا ‘پاک چین اقتصادی راہدری ہمارا روشن مستقبل ہے‘ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندانہ سوچ کے خاتمے کے لئے ایک قومی بیانیہ لازمی ہوگیا ۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کیلئے ملک کے اندر سیاسی استحکام لازمی امر ہے ‘قومی سالمیت کیلئے مسائل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کام کریں گے تو اس کے بہتر نتائج نکلیں گے ۔