نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی

ساتھ لائے غیر ملکی صحافی ذاتی فوٹوگرافر اور محافظوں نے عدالتی وقار کی دھجیاں اڑا دیں

منگل 26 ستمبر 2017 22:37

نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2017ء) سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ساتھ لائے غیر ملکی صحافی ذاتی فوٹوگرافر اور محافظوں نے عدالتی وقار کی دھجیاں اڑا دیں۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر کشمیر ہائی وے کو روٹ لگا کر بند کر دیا گیا۔ تقریباً آٹھ بجے کے قریب پنجاب ہاؤس سے قافلے کی صورت میں جونہی سابق وزیراعظم کی گاڑی احتساب عدالت کے گیٹ پر پہنچی تو ذاتی محافظوں کی جانب سے سب سے پہلے غیر ملکی صحافی اور نواز شریف کے ذاتی فوٹوگرافر کو احاطے میں چھوڑا گیا اور بعد ازاں نواز شریف کی گاڑی کو عدالت کی عمارت ے باہر تک لیجایا گیا دوران سماعت نواز شریف کیو اضح ہدایت کے باوجود اس وقت بد نظمی پیدا ہو گئی جب نواز شریف کے ساتھ آئے غیر ملکی صحافی نے دوران سماعت خواجہ حارث سے اونچا بولنے کو کہا جس پر معزز عدالت کے جج نے ریمارکس دیئے وہ جن کے لئے بول رہے ہیں ان کو سنائی دے رہا ہے۔

(جاری ہے)

اسی اثناء میں نواز شریف کے ساتھ آئے ذاتی فوٹوگرافر نے کمرہ عدالت میں دیگر لیگی کارکنوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تصویر بنا ڈالی جس پر معزز جج غصے میں آ گئے اور نواز شریف کے ذاتی محافظوں نے جج کا غصہ ٹھنڈا کرنے کے لئے آگے بڑھے اور ساتھ کھڑے نجی ٹی وی کے رپورٹر کو آتشی ہتھیار سے زخمی کرتے ہوئے منہ پر ہاتھ رکھ کر کمرہ عدالت سے باہر لے گئے جس کے بعد سماعت جاری رہی اور دوران سماعت رپورٹر ے چلانے پر بھی قیاس آرائیاں ہوتی رہیں بعد ازاں جب سابق وزیراعظم کو6منٹ کی پیشی کے بعد جانے کا حکم دیا تو نجی ٹی وی کا رپورٹر کمرہ عدالت کے باہر بے ہوشی کی حالت میں پڑا تھا جس کے اوپر سے کودتے ہوئے سابق وزیراعظم اور ان کے محافظ بھاگ گئے اور بعدازاں اس موقع پر تصویریں بنانے والے نجی ٹی وی کے ایک اور رپورٹر کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اس کا موبائل فون چھین لیا گیا اور موبائل فون چھین لینے کے بعد نواز شریف کے ذاتی محافظ موقع سے فوری طورپ ر نکل گئے۔

بعد ازاں تھانہ رمنا پولیس کو احاطہ عدالت کے اندر اور باہر ہونے والی بد نظمی اور عدالتی وقار کی دھجیاں اڑائے جانے کے حوالے سے تحریری طور پر بھی آگاہ کر دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :