پنجاب فوڈ اتھارٹی کا بچوں کے فارمولا ملک کےاجزاءاورسٹینڈرڈ کودرست کرنےکا فیصلہ

ماں کے دودھ کا کوئی متبادل نہیں،ہسپتالوں میں فارمولا ملک کی مارکیٹینگ اور فری سیمپل دینے پر پابندی عائد، ویجیٹیبل فیٹ سے بنے فارمولا ملک سمیت ٹی وائٹنر، مارجرین اور دیگر اشیاء بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتی ہیں۔نورالامین مینگل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 26 ستمبر 2017 20:36

پنجاب فوڈ اتھارٹی کا بچوں کے فارمولا ملک کےاجزاءاورسٹینڈرڈ کودرست ..
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26ستمبر2017ء ) : ماں کے دودھ کا کوئی متبادل نہیں ہے ، بچے کی پیدائش سے ہی فارمولا ملک کی ترغیب دینے اور ماؤں کا دودھ چھڑوا کر نشوونما کو متاثرکرنے والے فارمولا ملک پر لگانے والوں کے خلاف پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی اب بچوں کے فارمولا ملک کے اجزاء اور سٹینڈرڈ کو درست کرے گی۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی میں فارمولا ملک ایسوسی ایشن سے ملاقات میں اہم فیصلے کیے گئے۔ ملاقات میں ہسپتالوں میں فارمولا ملک کی مارکیٹینگ اور فری سیمپل پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ فارمولا ملک کے اجزاء اور مارکیٹنگ کی سائینٹیفک پینل سے منظوری لازمی قرار دینے کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی اور لائحہ عمل تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کی سربراہی میں ہونے والی ملاقات میں فارمولا ملک اور بریسٹ فیڈنگ قانون قوانین میں مزید بہتری لانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ بچے قوم کا مستقبل ہیں اور بچوں کی خوراک پنجاب فوڈ اتھارٹی کی اولین ترجیح ہے۔ملٹی نیشنل کمپنیوں کا معیار اور اجزاء بترین معیار کے ہی ہونے چاہیں ۔

ملٹی نیشنل کمپنیوں سے کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت کی توقع نہیں کی جاتی۔ٹی وائٹنر، مارجرین، فارمولا ملکسمیت ویجیٹیبل فیٹ سے بنی دیگر اشیاء بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتی ہیں۔نورالامین مینگل کا مزید کہنا تھاکہ غیر ملکی درآمد شدہ اشیاء کو بھی قوانین کے مطابق بنا کر تمام ہدایات اردو میں درج کی جائیں۔اس موقع پر ممبر پنجاب فوڈ اتھارٹی سائینٹیفک پینل اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے سابقہ وائس چانسلرڈاکٹر فیصل کریم کا کہنا تھا کہ فارمولا ملک کو ماں کے دودھ کے متبادل کے طور پر بیچا جاتا ہے جبکہ یہ ویجیٹیبل فیٹ کا استعمال کر کے تیار کیے جاتے ہیں جو بچوں کی نشوونما کے لیے مناسب نہیں۔

ڈاکٹر فیصل کریم کا مزید کہنا تھا کہ فارمولا ملک ایک خاص عمر اور خاص حالات میں استعمال کیا جانا چاہیں نہ کہ ماں کے دودھ کے متبادل کے طور پر۔ ماں کا دودھ بچے کا نہ پلانے سے جہاں بچوں کو مسائل کا سامنا کر نا پڑتا ہے وہاں ماں کو چھاتی کے کینسر کے مواقع مزید بڑھ جاتے ہیں۔ ملاقات میں موجود فارمولا ملک ایسوسی ایشن کے نمائندگان اور تمام کمپنیوں نے اس حوالے سے قانون سازی اور اس پر عمل درآمد کے حوالے سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :