انصاف کے ضامن ادارے کے خلاف پریس کانفرنس توہین عدالت ہے ، کارروائی ہونی چاہیے‘ڈاکٹر طاہرالقادری

اشرافیہ آئین کو موم کی ناک سمجھتی ہے،یہ اپنے فائدے کیلئے قانون بناتے اور توڑتے ہیں ‘سربراہ عوامی تحریک کی رہنمائوں سے گفتگو

منگل 26 ستمبر 2017 21:08

انصاف کے ضامن ادارے کے خلاف پریس کانفرنس توہین عدالت ہے ، کارروائی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاہے کہ انصاف کے ضامن ادارے کے خلاف پریس کانفرنس توہین عدالت ہے ، کارروائی ہونی چاہیے ،آج اگر اسے نظر انداز کیا گیا تو کل ہر سزا یافتہ مجرم زبان درازی کرے گا ،نا اہل ٹولہ اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی اور دشمنوں کے بیانیہ کو پروموٹ کرنے کی بجائے اپنی بے گناہی کے ثبوت احتساب عدالت میں دے ،انشا اللہ آخری فتح پاکستان ،اس کے عوام،انصاف اور قومی سلامتی کے اداروں کی ہو گی ۔

وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کے رہنمائوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ نا اہلی کے فیصلے سے پورے ملک میں ایک پتہ بھی نہیں ہلا جو سپریم کورٹ کے فیصلے کی عوامی توثیق ہے۔جی ٹی روڈ پر سوائے درباریوں اور حواریوں کے کوئی نہیں تھا۔

(جاری ہے)

نا اہل کا جی ٹی روڈ کا سفر پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک شرمناک باب ہے ،جسے آئندہ نسلیں عبرت کیلئے پڑھا کریں گی۔

این اے 120 میں بھی لٹیروں کے خلاف اکثریتی ووٹ آئے۔والیم 10 اور جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کھلی تو ’’مجھے کیوں نکالا--‘‘ کے سوال کا جواب لٹیروں کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کو بھی مل جائے گا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اشرافیہ آئین کو موم کی ناک سمجھتی ہے،یہ اپنے فائدے کیلئے قانون بناتے اور توڑتے ہیں ۔ایک نا اہل شخص کو پارٹی کا صدر بنانے کیلئے آئین کی روح کے خلاف سادہ اکثریت سے منظور ہونیوالی شق آئین کی روح کے خلاف ہے ۔امید ہے جب قانونی دہشتگردی کا یہ کیس سپریم کورٹ میں آئے گا تو ختم ہو جائے گا۔انہوں نے کہاکہ حکومت ایک نا اہل شخص کو کس حیثیت میں پروٹوکول دے رہی ہی انہوں نے مزید کہا کہ ہم جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کے پبلک ہونے کا انتظار کر رہے ہیں ۔