چاول سے گلوکوز بنانے کیلئے ایک ارب35کروڑ روپے کی لاگت سے جدید پلانٹ کی تنصیب

منگل 26 ستمبر 2017 20:54

چاول سے گلوکوز بنانے کیلئے ایک ارب35کروڑ روپے کی لاگت سے جدید پلانٹ ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2017ء) ویلیو ایڈیشن کو فروغ دیتے ہوئے چاول سے گلوکوز بنانے کیلئے پاکستانی ایک معروف کمپنی میٹکو فوڈزنے جدید ترین پلانٹس میں مجموعی طور پرایک ارب35کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کو حتمی شکل دے دی ہے، یہ پلانٹ رواں سال پیداوار کا آغاز کردے گا، ابتدائی مرحلے میں 35 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ اگلے مرحلے میں 2019ء تک مزید 20 ہزار ٹن گنجائش کا اضافہ کیا جائے گا جس پر لگ بھگ ایک ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

میٹکو فوڈز کمپنی پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بھی لسٹڈ ہونے جارہی ہے جہاں رواں سال ماہ نومبر تک 30 فیصد شیئرز فروخت کیلئے پیش کئے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں بروکن(ٹوٹہ) چاول زائد مقدار میں ہوتا ہے جس سے گلوکوز بنایا جاسکتا ہے اور اس کی دنیا بھر میں ڈیمانڈ ہے ،میٹکو فوڈز کی جانب سے سندھ میں لگایا جانے والا یہ پہلاپلانٹ ہے اس سے پہلے کسی نے بھی اس طرز کا کوئی پلانٹ نہیں لگایا ہے،مقامی سطح پر ٹوٹہ چاول سے تیار کردہ گلوکوز امریکا،یورپی ممالک اور دیگر ممالک کو ایکسپورٹ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

چاول سے تیار کردہ گلوکوز کنفیکشنری آئٹمز سمیت شیرخوار بچوں کی غذا،ادویات کی تیاری اور خوردنی اشیاء کی تیاری میں استعمال کیاجاتا ہے۔رائس گلوکوز نان جی ایم اواورکسی بھی قسم کی الرجی کے امکانات سے پاک ہونے سے لیبل فرینڈلی ہوتا ہے اور اس سے تیار کردہ مصنوعات کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔عالمی شہرت یافتہ پاکستانی کمپنی میٹکو فوڈز کے ڈائریکٹر فیضان علی غوری نے اس حوالے سے بتایا کہ پاکستان میں رائس سے تیار کردہ گلوٹن فری گلوکوز کی امریکا، یورپ، آسٹریلیا میں بڑی مانگ ہے پاکستان میں بھی کنفیکشنری اور شیرخوار بچوں کے لیے غذا کی تیاری میں مکئی سے حاصل کردہ مٹھاس کے مقابلے میں چاول کے گلوکوز کے استعمال کے بہت امکانات ہیں جس کی وجہ سے ان کی کمپنی نے ابتدائی طور پر 10ہزارٹن گنجائش کا پلانٹ کراچی میں نصب کیا ہے جس پر 35کروڑ روپے سے بھی زائد کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

ڈائریکٹر میٹکو فوڈز نے بتایا کہ میٹکو فوڈز اپنی پیداواری استعداد میں اضافے اور رائس گلوکوز کی پیداوار بڑھانے کے لیے اسٹاک مارکیٹ سے ایک ارب روپے کا سرمایہ حاصل کرے گی جس کے لیے رواں سال ستمبر تک آئی پی او کے ذریعے حصص فروخت کے لیے پیش کیے جائیں گے۔انکا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک کے ذیلی ادارے آئی ایف سی کی میٹکو فوڈز میں 20فیصد شراکت داری قائم رہے گی۔

آئی ایف سی کی سرمایہ کاری اور شراکت کی وجہ سے میٹکو فوڈز کو اپنے سسٹمز بالخصوص گورننس کو عالمی معیار کے مطابق لانے میں مدد ملی ہے اور میٹکو فوڈز نے پاکستان کے رائس سیکٹر میں تحقیق اور نئے رجحانات کی روایت کو فروغ دیا ہے۔فیضان علی غوری کے مطابق ان کی کمپنی چاول سے تیار کردہ گلوکوز یورپ اور امریکا کو ایکسپورٹ کرے گی جہاں اس وقت اس کی قیمت 1100ڈالر فی ٹن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ رائس گلوکوز کی پاکستان میں بھی ایک لاکھ ٹن کی مارکیٹ ہے اور میٹکو فوڈز پاکستان میں بھی 10سے 15 فیصد مارکیٹ شیئر حاصل کرے گی۔فیضان غوری نے بتایا کہ پاکستان میں کھانے پینے کی اشیا کی طلب میں نمایاں اضافہ ہورہا ہے یہی وجہ ہے کہ میٹکو فوڈز نے اپنے پورٹ فولیو میں رائس کے علاوہ دیگر پراڈکٹس کا بھی اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔