کراچی میں برساتی نالوں کی صفائی اور تجاوزات کا خاتمہ ضروری ہے ،شہر میں کچرے کو ٹھکانے لگانا بڑا مسئلہ بن گیا ہے، میئرکراچی

سالڈ ویسٹ مینجمن ٹ حکومت سندھ کے پاس ہے، بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے کراچی کو متعدد مسائل کا سامنا ہے ،وسائل اور اختیارات کی ضرورت ہے ،وسیم اختر

منگل 26 ستمبر 2017 20:18

کراچی میں برساتی نالوں کی صفائی اور تجاوزات کا خاتمہ ضروری ہے ،شہر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی میں برساتی نالوں کی صفائی اور تجاوزات کا خاتمہ ضروری ہے جبکہ شہر میں کچرے کو ٹھکانے لگانا بھی ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے ڈسٹرکٹ انتظامیہ اپنے طور پر صفائی ستھرائی کی کوشش کر رہی ہے تاہم سالڈ ویسٹ مینجمنٹ حکومت سندھ کے پاس ہے، بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے کراچی کو متعدد مسائل کا سامنا ہے جنہیں حل کرنے کے لئے وسائل اور اختیارات کی ضرورت ہے ، یہ بات انہوں نے ورلڈ بینک کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جس میں سینئر اربن اکنامسٹ Ms.Yoonhee Kim ، گلوبل لیڈ سٹی مینجمنٹ اینڈ فنانس Mr.

(جاری ہے)

Roland White ، سینئر پبلک سیکٹر اسپیشلسٹ راجو اواستی، پبلک فنانس کنسلٹنٹ نظر حسین مہر، سینئر سوشل ڈویلپمنٹ اسپیشلسٹ مس نجم السحر عطاء اللہ، انوائرمنٹ اسپیشلسٹ احمد عمران اسلم، اربن ڈویلپمنٹ اسپیشلسٹ صہیب رشید اور صہیب اختر شامل تھے جبکہ وائس چیئرمین بلدیہ وسطی شاکر علی، وائس چیئرمین بلدیہ شرقی عبدالرئوف ، وائس چیئرمین بلدیہ کورنگی سیداحمر علی، چیئرمین فنانس کمیٹی ندیم ہدایت ہاشمی، چیئرمین لینڈ کمیٹی سید ارشد حسن، مشیر مالیات کے ایم سی ڈاکٹر اصغر عباس، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ایس ایم شکیب اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے، اجلاس کے دوران ورلڈ بینک کے نمائندوں نے کہا کہ وہ کراچی کے ترقیاتی کاموں میں دلچسپی رکھتے ہیں اور یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کیا خدمات انجام دیتی ہیں اور یہاں کس قسم کا فنانشل مینجمنٹ سسٹم رائج ہے اور بلدیاتی اداروں میں ریونیو کے کیا ذرائع ہیں، انہوں نے کہا کہ فی الحال ابتدائی اسٹڈی کے لئے یہ دورہ کیا جا رہا ہے جس کے بعد ورلڈ بینک کا ایک اور مشن کراچی کا دورہ کرے گا اور شہر کے ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کے حوالے سے حکمت عملی بنائی جائے گی، میئر کراچی وسیم اختر نے ورلڈ بینک کے ماہرین کو سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 ء میں دیئے گئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور انہیں بتایا کہ کے ایم سی کے پاس ریونیو حاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ میونسپل یوٹیلیٹی چارجز ٹیکس بچا ہے جسے ہم فعال بنانے کی کوشش کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر اور فنانشل حب ہے اور بین الاقوامی ہوائی اڈا اور بندرگاہیں رکھنے کی وجہ سے اس شہر کو خطے میں خصوصی اہمیت حاصل ہے ، کراچی کی آبادی ڈھائی کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ شہر کے مسائل میں بھی بتدریج اضافہ ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی بلدیاتی خدمات فراہم کرنے والا شہر کا مرکزی ادارہ ہے جو ضلعی بلدیات کے تعاون اور اشتراک سے شہریوں کے مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں ہے اوراس سلسلے میں مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ شہری مسائل کے حل کے لئے بین الاقوامی اداروں اور ماہرین سے بھی مشاورت اور تعاون کے حصول کی کوششیں جاری ہیں اور ورلڈ بینک سمیت تمام اداروں کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں انہوں نے امید ظاہر کی کہ ورلڈ بینک کے ماہرین کا تجربہ اور تیکنیکی مہارت کراچی کے شہری مسائل کے حل میں مدد گار ثابت ہوگا اور اس کے ذریعے شہر کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :