فاٹامیں امن واستحکام یقینی بنانا ، بحالی و تعمیرنو کے منصوبوںپر فعال انداز سے عملدرآمد اولین ترجیح ہے، اقبال جھگڑا

قبائلی علاقوں میں پائیدار خطوط پرعوام کی سماجی ومعاشی ترقی یقینی بنانے کیلئے بھی ٹھوس کوششیں جاری ہیں،گورنرخیبرپختونخوا

منگل 26 ستمبر 2017 19:14

فاٹامیں امن واستحکام یقینی بنانا ، بحالی و تعمیرنو کے منصوبوںپر فعال ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2017ء) گورنرخیبرپختونخوا انجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہاہے کہ فاٹامیں امن واستحکام یقینی بنانا اور بحالی اور تعمیرنو کے منصوبوںپر فعال انداز سے عملدرآمد اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں موثرانداز سے پیش رفت جاری ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ تعلیم اور صحت کے شعبوں کی ترقی کو خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور قبائلی علاقہ جات میں موجود قدرتی وسائل کو علاقے کے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے پوری طرح بروئے کار لانے کیلئے بھی ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

ان خیالا کا اظہارانہوں گورنرہاؤس پشاورمیں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے زیراہتمام جاری سیکورٹی ورکشاپ کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد کی قیادت میجرجنرل محمد سمریز سالک اور ڈائریکٹرجنرل ISPR اسلام آباد عمر فاروق بلوچ کررہے تھے جبکہ پرنسپل سیکرٹری برائے گورنرسکندرقیوم اور سیکرٹری فاٹا عبداللطیف کے علاوہ دیگرمتعلقہ حکام بھی اس موقع پرموجودتھے۔

(جاری ہے)

گورنرنے شرکاء کے مختلف نکات کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یقیناً قبائلی علاقوں میں پائیدار خطوط پرعوام کی سماجی ومعاشی ترقی یقینی بنانے کیلئے بھی ٹھوس کوششیں جاری ہیں۔ گورنرنے اس ضمن میں وزیرستان میں بین الاقوامی معیار کے ایک سٹیڈیم اور ایک ہسپتال کے ساتھ ساتھ متعدد دیگرتعلیمی اداروں خصوصاً فاٹایونیورسٹی کے قیام کا بھی ذکرکیا اورکہاکہ ان تمام ترکوششوں کامقصد فاٹا کے عوام کو جدید سہولیات ان کی دہلیز پرپہنچاناہے۔

قبل ازیں فاٹایکرٹریٹ کی طرف سے شرکاء کو فاٹامیں امن وامان کی صورتحال اور بحالی اورترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ سوال وجواب کے سیشن میں گورنرنے یہ امربھی واضح کیا کہ فاٹا میں خواتین کی تعلیم اورفلاح کوبھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے اوراس مقصد کیلئے 44 وویمن ووکیشنل سنٹر بھی قائم کئے گئے ہیںجن سے اب تک ہزاروں کی تعداد میں خواتین کو فنی تربیت دے کر اسے باعزت روزگار فراہم کیاگیاہے۔