ورلڈ بینک نے پنجاب لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن سسٹم کودنیا کیلئےرول ماڈل قراردے دیا

دنیا بھرمیں 30 فیصد اراضی کا ریکارڈ ڈیجیٹلائزکیا جاسکا،پنجاب میں صرف5 سال میں ساڑھے5 کروڑ سے زائد مالکان کی اراضی کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا،ورلڈ بنک کی ٹویٹر رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 26 ستمبر 2017 18:26

ورلڈ بینک نے پنجاب لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن سسٹم کودنیا کیلئےرول ..
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26ستمبر2017ء ) : ورلڈ بنک نے ٹویٹر رپورٹ میں پنجاب کے لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن پراجیکٹ کو سراہتے ہوئے اسے دیگر ممالک کے لئے قابل تقلید قرار دیا ہے۔ ورلڈ بنک کی طرف سے سوشل ویب سائٹ ٹویٹر پرحکومت پنجاب کے لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن پراجیکٹ کے بارے میں خصوصی رپورٹ پیش کی گئی ٹویٹر رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پانچ سال کی قلیل مدت میں دیہات کے ساڑھے 5 کروڑ سے زائد مالکان کی اراضی کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے۔

یہ امر دنیا بھر کے دیگر ممالک کے لئے قابل تقلید اور قابل تحسین مثال ہے۔ ورلڈ بنک ایشیا کی ٹویٹر رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں اب تک 30فیصد مالکان کی اراضی کا ریکارڈ ڈیجٹلائز کیا جا سکا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن پنجاب میں تقریباً تمام دیہی اراضی کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن حیرت انگیز کارنامہ ہے۔ لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے سلسلے میں پنجاب دنیا بھر کے لئے رول ماڈل بن چکا ہے۔

ٹویٹررپورٹ میں اقوام متحدہ کے عالمی ادارے برائے خوراک و زراعت کے ڈائریکٹر لینڈ اینڈ واٹر ڈویژن اڈوآرڈو منصور کا کہنا ہے کہ ترقی کے تسلسل کے لئے لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن پائیدار عمل ہے۔ انہوں نے پنجاب لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن پراجیکٹ کو پائیدار ترقی کے عالمی اہداف برائے 2030ء کی جانب اہم قدم قراردیا ہے۔ ٹویٹر رپورٹ کے مطابق لینڈریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کے آغاز سے قبل اراضی کی فرد ملکیت کے حصول کے لئے کئی ہفتے کا جان لیوا انتظار کرنا پڑتا تھا۔

لیکن لینڈریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کی بدولت اب صرف 50 منٹ میں فرد ملکیت کا حصول ممکن ہے۔ ٹویٹر رپورٹ کے جواب میں متعدد ٹویٹر صارفین نے لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن پراجیکٹ کو وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کے جدت پسند ویژن کا بھرپور مظہر قرار دیا ہے اور اس ضمن میں حکومت پنجاب کی کاوشوں کو سراہا ہے۔