سیاحت بین الاقوامی سطح پر ملک کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے مختلف حصوں کے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں بھی مدد دیتی ہے، ہماری حکومتیں سیاحتی مقامات کی ترقی اور سیاحت کے فروغ کے لئے موثر اقدامات کر رہی ہیں ،پائیدار سیاحت کے بہترین بین الاقوامی طریقوں پر توجہ دے کر ہم طویل المعیاد سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنا سکتے ہیں، صدر مملکت ممنون حسین کاعالمی یوم سیاحت کے موقع پر پیغام

منگل 26 ستمبر 2017 18:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ سیاحت بین الاقوامی سطح پر ملک کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے مختلف حصوں کے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں بھی مدد دیتی ہے، ہماری حکومتیں سیاحتی مقامات کی ترقی اور سیاحت کے فروغ کے لئے موثر اقدامات کر رہی ہیں جن کے نتیجے میں سیاحتی صنعت کو قومی معیشت کا بڑا شعبہ بننے میں مدد ملے گی، پائیدار سیاحت کے بہترین بین الاقوامی طریقوں پر توجہ دے کر ہم طویل المعیاد سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

عالمی یوم سیاحت کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہاکہ یہ دن ہمیں اس بات کی یاددہانی کراتا ہے کہ ہم ایک خوبصورت سیارے پر رہتے ہیں جسے تحفظ اور دیکھ بھال کی ضرورت ہے تاکہ اس سے حاصل ہونے والے فوائد سے مکمل طور پر استفادہ کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ سے قومی معیشتوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے اور ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوتے ہیں۔

سیاحت بین الاقوامی سطح پر ملک کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے مختلف حصوں کے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں بھی مدد دیتی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اس سال عالمی یوم سیاحت کا عنوان ’’پائیدار سیاحت۔ ترقی کا ایک ذریعہ‘‘ بہت مناسب اور بروقت ہے کیونکہ موجودہ دور میں قومی، صوبائی یا مقامی سطح پر تمام ترقیاتی کاموں میں پائیداریت کے اصولوں کی شمولیت بڑی اہمیت اختیارکر گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری وفاقی اور صوبائی حکومتیں سیاحتی مقامات کی ترقی اور سیاحت کے فروغ کے لئے موثر اقدامات کر رہی ہیں۔ ان اقدامات کے نتیجے میں مستقبل قریب میں ہماری سیاحتی صنعت کو قومی معیشت کا بڑا شعبہ بننے میں مدد ملے گی، پائیدار سیاحت کے بہترین بین الاقوامی طریقوں پر توجہ دے کر ہم طویل المعیاد سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنا سکتے ہیں جس سے پاکستان کے عوام کے لئے مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کے حوالے سے سب سے بڑا خطرہ موسمیاتی تبدیلی ہے، ترقی یافتہ قوموں نے اس حوالے سے ماحولیاتی اثرات کا ادراک کرتے ہوئے قابل تجدید توانائی پر منتقلی کے ساتھ ساتھ آگہی پیدا کرنے اور توانائی کی بچت کے طریقوں کی حوصلہ افزائی کرنے میں پہل کی ہے، یہ دن ترقی یافتہ قوموں، حکومتوں اور سیاحوں سے یہ مطالبہ کرنے کا مناسب موقع ہے کہ وہ ترقی پذیر ممالک کو صاف توانائی کے فروغ، توانائی کی بچت کے طریقوں اور کاربن کے اخراج میں کمی کے لئے معاونت فراہم کریں۔

انہوں نے عالمی یوم سیاحت 2017ء کے موقع پر اقوام متحدہ کے عالمی سیاحت کے ادارہ (یو این ڈبلیو ٹی او)، پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن اور سرکاری و نجی شعبہ سے تعلق رکھنے والے تمام شراکت داروں کو عالمی، علاقائی، قومی، صوبائی اور مقامی سطحوں پر سیاحت کے فروغ کے لئے غیر معمولی کاوشوں کو سراہا۔