بلاول بھٹو زرداری نے لندن میں ہونے والی صوفی کانفرنس میں شرکت موخر کردی

تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے صوفی کانفرنس پر ہونے والے اخراجات کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی

منگل 26 ستمبر 2017 17:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لندن میں ہونے والی صوفی کانفرنس میں شرکت موخر کردی ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے صوفی کانفرنس پر ہونے والے اخراجات کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ہے ۔تفصیلات کے مطابق محکمہ ثقافت کی جانب سے 7اکتوبر کو لندن میں صوفی فیسٹول کا انعقاد کیا جا رہا تھا، اس تقریب کے دعوت نامے میں خصوصی شرکت کے لئے بلاول بھٹو کا نام تحریر کیا گیا تھا۔

اس کانفرنس پر مجموعی طور پر 80کروڑ سے زائد کے اخراجات آرہے ہیں جبکہ وزیر ثقافت سیدسردار شاہ نے اس کانفرنس کی آڑ میں اپنے دوستوں کو نوازنے کا ایک پروگرام ترتیب دے رکھا تھا،جس کے لئے انہوں نے ایک تنظیم کو بھی اپنے ساتھ ملا رکھا تھا۔

(جاری ہے)

صوفی کانفرنس کے اخراجات سے متعلق انکشافات کے بعد چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تقریب میں شرکت سے انکار کردیا ہے، جبکہ ثقافت کے وزیر نے اپنے دوستوں کو نوازنے کے لئے وزیراعلی سندھ ، سنیئر وزرا اور دیگر اہم شخصیات سے صوفی کانفرنس میں شریک ہونے کی درخواستیں کرنا شروع کردی ہیں ۔

ذرائع کے مطابق بھاری اخراجات کی خبریں میڈیا پر نشرہونے کے بعدکوئی بھی وزیر لندن میں ہونے والی صوفی کانفرنس میں جانے کو تیار نہیں ہے، جبکہ لندن میں مقیم شہریوں نے بھی اس کی مخالفت کردی ہے۔دوسری جانب محکمہ ثقافت سندھ میں ہونے والی مبینہ کرپشن اور دوستوں کو نوازنے کی بازگشت سندھ اسمبلی تک جا پہنچی ہے، جہاں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے قرارداد جمع کرادی ہے۔

قرار داد جمع کرانے کے بعد میڈیاگفتگو کرتے ہوئے خرم شیر زمان نے کہاکہ وزیر ثقافت جو پیسہ لندن مین خرچ کررہے ہیں وہ سندھ کی تاریخی مقامات پر خرچ کریں تو بہتر ہوگا ، نااہل حکمرانوں نے پورے صوبے کو موئن جو دڑو بنادیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیرثقافت اپنے دوستوں کو عیاشی کے لیے لے جارہے ہیں ، جبکہ تھر میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں، پورے صوبے میں پینے کا صاف پانی ناپید ہوچکا ہے ، آصف زرداری بتائیں یہ کیا تماشہ ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس وقت صوبے کے جو حالات ہیں اس میں فیسٹول کے انعقاد پر وزیر ثقافت کو بلا کر سوال کیا جانا چاہئے یہی نہیں محرم کے مہینے میں ثقافتی فیسٹیول منانا نامناسب عمل ہیں ۔انہوںنے کہا کہ سندھ کے لوگوں کے ٹیکس کا پیسہ ذاتی عیاشیوں پر خرچ کیا جارہا ہے ۔میری ذاتی معلومات کے مطابق یہ پیسے ذاتی دوستوں پر لندن میں خرچ کرنے جارہے ہیں ۔

آصف زرداری سے میرا سوال ہے کہ سندھ کے لوگوں کو تمام سہولیات میسر ہوگئی ہیں جو80 کروڑ روپے اس فیسٹول کے نام پر خرچ کئے جارہے ہیں ۔ہمیں ایک ایک پیسے کا جواب دیا جائے کہ یہ رقم کون سے دوستوں پر خرچ کی جارہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ بلاول بھٹو اور سینئر رہنماں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محکمہ ثقافت کے اس اقدام کا نوٹس لیاجائے ۔صوفی فیسٹول کو نہیں روکا گیاتو عدالت بھی جائیں گے ۔

واضح رہے کہ اسی پروگرام کے حوالے سے فنکاروں نے سیکریٹری ثقافت اکبر لغاری پر بھی الزام لگایا تھا کہ وہ منی لانڈرنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،اکبر لغاری کی فیملی کینیڈا میں مقیم ہے اور وہ ہر پروگرام کے بعد چھٹی لیکرکینیڈاروانہ ہوجاتے ہیں۔سندھ کی ثقافت کے نام پر کروڑوں روپے بہانے کی نامورفنکاروں قیصر نظامانی، فنکار وحید ھکڑو اور دیگر نے مخالفت بھی کی تھی۔