پاکستان نے گزشتہ چار سال کے دوران دہشت گردی کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل کیں، وفاقی وزیر داخلہ

چینی قیادت کی بصیرت نے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے اہم کردار ادا کیا ، امن، استحکام اور سکیورٹی کے بغیر ترقی ممکن نہیں،دہشت گردی، سائبر کرائم، منشیات کی تجارت اور انسانی سمگلنگ سے نمٹنے کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، پوری دنیا کو چین کی کامیابیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے، سی پیک پاک چین دوستی کیلئے گیم چینجر ہے،سی پیک سے تنازعات کا شکار خطے میں اقتصادی مواقع سے امن اور ترقی لانے میں مدد ملے گی،پاکستان نے چینی کارکنوںکے تحفظ کیلئے 10 ہزار سکیورٹی اہلکاروں پر مشتمل خصوصی فورس تیار کی ہے وزیر داخلہ احسن اقبال کا انٹر پول جنرل اسمبلی کے 86 ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور چین ، روس ترکی، تاجکستان اور دیگر ممالک کے وزراء سے ملاقات میں گفتگو

منگل 26 ستمبر 2017 17:40

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 ستمبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان علاقائی اور عالمی سطح پر امن و سلامتی کے لئے تعاون کا عزم کئے ہوئے ہے، دہشت گردی، سائبر کرائم، منشیات کی تجارت اور انسانی سمگلنگ سے نمٹنے کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، پاکستان نے گزشتہ چار سال کے دوران دہشت گردی کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، چینی قیادت کی بصیرت نے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے، امن، استحکام اور سکیورٹی کے بغیر ترقی ممکن نہیں،پاکستان میں پولیس جرائم کے خلاف قائدانہ کردار ادا کر رہی ہے۔

وہ منگل کو یہاں انٹر پول جنرل اسمبلی کے 86 ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے جنرل اسمبلی کا افتتاح کیا جس میں 100 سے زائد ممالک کے 40 کے قریب وزرا نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

انٹرپول جنرل اسمبلی 29 ستمبر تک جاری رہے گی اور اس میں عالمی سلامتی، انسداد دہشت گردی اور منظم جرائم سمیت مختلف اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے انٹرپول جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان علاقائی اور عالمی سطح پر امن و سلامتی کے لئے تعاون کرنے کا عزم کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے اور دہشت گردی کا نشانہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ چار سالوں کے دوران دہشت گردی کے ناسور کو شکست دینے کے سلسلے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ہم بین الاقوامی برادری کو اپنے تجربات کے بارے میں آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام سطحوں پر عالمگیریت ایک بڑھتا ہوا چیلنج ہے۔ دہشت گردی، سائبر کرائم، منشیات کی تجارت اور انسانی سمگلنگ جیسے مسائل سے نمٹنے کے لئے اجتماعی اپروچ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیس جرائم کے خلاف قائدانہ کردار ادا کر رہی ہے۔ ہم پاکستان کی پولیس کو 21 ویں صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور جدید خطوط پر استوار کرنے کا عزم کئے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اور جرائم پیشہ عناصر عالمی نیٹ ورکس قائم کر رہے ہیں جس سے نمٹنے کے لئے جرائم سے لڑنے والی تنظیموں کے مقابین تعاون اور مضبوط عالمی نیٹ ورک کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انٹر پول کے مقاصد پر پوری طرح کاربند ہونے کا عزم کئے ہوئے ہے اور امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی صدر کا گلوبل سیکورٹی گورننس کا وژن وقت کی ضرورت ہے۔ یہ وژن جامع اور شفاف اپروچ کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سلامتی کو اس وقت تک یقینی نہیں بنایا جا سکتا جب تک سب کے سلامتی تحفظات کو مدنظر نہ رکھا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ امن اور سلامتی کے حوالے سے کوئی اپنا اور پرایا نہیں ہوتا۔ تمام ممالک کو اپنے شہریوں کو زندگی کا بہتر معیار فراہم کرنے کے لئے امن اور استحکام کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان چینی صدر کی طرف سے جرائم سے نمٹنے کے لئے ترقی پذیر ملکوں کی استعداد کار میں اضافہ کے سلسلے میں مدد کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کرتا ہے۔ بیجنگ میں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پروزیر داخلہ احسن اقبال نے روس کے داخلہ امور کے وزیر ولادی میر پولو کولتویوف کے علاوہ ترکی، تاجکستان اور دیگر ممالک کے وزرا سے بھی ملاقاتیں کیں۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کے سیاسی امور کے رکن منگ جیان ہو سے بھی ملاقات کی جو پولیٹیکل اینڈ لیگل کمیٹی آف سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں۔ ملاقات میں چین کی پبلک سکیورٹی کے جو چن گن بھی موجود تھے۔ ملاقات میں دوطرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ احسن اقبال نے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ پاکستان چین دوستی کے لئے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے اور دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعاون پہلے سے بھی زیادہ بڑھ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک سے تنازعات کا شکار خطے میں اقتصادی مواقع کے ذریعے امن اور ترقی لانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چینی کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے 10 ہزار سکیورٹی اہلکاروں پر مشتمل خصوصی فورس تیار کی ہے۔ ملاقات میں دونوں اطراف نے انسداد دہشت گردی منظم جرائم، ویزوں کے اجرا میں آسانی لانے اور سلامتی تعاون کو مستحکم بنانے کے لئے دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔

دریں اثنا چینی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ امن و سلامتی کے مابین باہمی ربط چین سے بہتر کوئی ملک نہیں سمجھ سکتا، چینی قیادت کی بصیرت نے چین اور خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج چین تیزی سے ترقی کر رہا ہے، پوری دنیا کو چین کی کامیابیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے، امن، استحکام اور سکیورٹی کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کا اپنی کامیابی کو بین الاقوامی برادری میں اجاگر کرنے کا عزم وقت کا اہم تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلوبلائزیشن کے دور میں کوئی ملک تنہا ترقی کا نہیں کر سکتا۔