کامرس نیوز*

کاروبار کو مشکلات سے بچانے کیلئے حکومت بجلی کی قیمت میں اضافہ فوری واپس لے، خالد اقبال ملک پاکستان میں صنعتی ، کمرشل اور عام صارفین کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت پہلے ہی خطے میں سب سے زیادہ ہے جس وجہ سے کاروبار کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوا ، صدر اسلام آباد چیمبر

منگل 26 ستمبر 2017 17:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2017ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے کہا کہ نیپرا نے بجلی بلوں کے ڈیفالٹرز کے 24.34ارب روپے کے بقایاجات معاف کر کے یہ رقم عوام سے وصول کرنے کیلئے بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کوسال برائے 2015-16کیلئے بجلی کی قیمت میں 48پیسے فی یونٹ اضافہ کرنے کی اجازت دی ہے جو بالکل بلاجواز ہے اور جس سے کاروباری برادری سمیت عام عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا لہذا انہوں نے نیپرا پر زور دیا کہ وہ کاروبار و عوام کو مزید مشکلات سے بچانے کیلئے بجلی کی قیمت میں اضافہ فوری واپس لے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صنعتی ، کمرشل اور عام صارفین کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت پہلے ہی خطے میں سب سے زیادہ ہے جس وجہ سے کاروبار کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری مصنوعات مہنگی ہونے کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں ہماری برآمدات گر رہی ہیں اور ان حالات میں نیپرا نے 24.34ارب روپے کے دیفالٹ معاف کر کے ان وصولیوں کا بوجھ عوام پر ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے جو بالکل غیر منصفانہ ہے اور عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو ادارے اور صارفین بجلی کے بل ادا نہیں کرتے ان کا بوجھ عام آدمی پر ڈالنا کہاں کا انصاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادائیگیاں نہ کرنے کے والوں کے بل معاف کرنے سے نہ صرف عدم ادائیگیوں کی مزید حوصلہ افزائی ہو گی بلکہ باقاعدگی کے ساتھ بجلی کے بل ادا کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہو گی۔لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیپرا اس قسم کے فیصلوں سے ہمیشہ گریز کرے اور جو بل ادا نہیں کرتے ان کا بوجھ عام آدمی کو منتقل کرنے سے باز رہے۔

خالد اقبال ملک نے کہا کہ تاجر برادری عرصہ دراز سے حکومت سے یہ مطالبہ کرتی آ رہی ہے کہ وہ ملک میں سستی بجلی پیدا کرنے کی طرف توجہ دے کیونکہ بجلی مہنگی ہونے کی وجہ سے پاکستان برآمدات کیلئے اپنی مارکیٹ بنگلہ دیش، سری لنکا، انڈیا اور ویتنام سمیت دیگر ممالک کو کھو رہا ہے لیکن بدقسمتی سے حکومت سستے ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی بجائے بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرتی جا رہی ہے جس سے کاروبار کی لاگت میں مزید اضافہ ہو گا اور ہماری برآمدات میں مزید کمی واقع ہو گی۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک نے کہا کہ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی میں دیفالٹ اور لائن نقصانات کی شرح دیگر کمپنیوں کے مقابلے میں سب سے کم ہے لہذا دیگر کمپنیوں کے بل ادا نہ کرنے والوں کا بوجھ آئیسکو کے صارفین پر ڈالنا کسی بھی لحاظ سے منصفانہ نہیں ہے۔ لہذا انہوں نے نیپرا سے مطالبہ کیا کہ وہ بجلی کی قیمت میں 48پیسے فی یونٹ کے اضافہ کے فیصلے کو فوری واپس لے ۔

انہوں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں سستی بجلی پیدا کرنے کے تمام ذرائع کو استعمال میں لا کر بجلی کی قیمت کو نیچے لانے کی طرف زیادہ توجہ دے جس سے کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا، پیداواری سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی ہو گی، سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا، روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور برآمدات میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کے ٹیکس ریونیو میں بھی بہتری آئے گی۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر طاہر ایوب نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دیگر کمپنیوں کی ناقص کارکردگی کا بوجھ آئیسکو کے صارفین پر نہ ڈالے اور بجلی کی قیمت میں اضافہ فوری واپس لیا جائے تا کہ صنعت و تجارت کو بہتر فروغ ملے اور معیشت بہتری کی طرف گامزن ہو۔۔

متعلقہ عنوان :