پاکستان خوردنی تیل کی درآمد پر سالانہً270ارب روپے خرچ کرتا ہے،وزیر زراعت

کسان دوست پالیسیوں کی بدولت زرعی شعبہ میں 3.5فیصد ترقی ہوئی، فصلات کی پیداوار میں8فیصد اضافہ ہوا

منگل 26 ستمبر 2017 17:03

پاکستان خوردنی تیل کی درآمد پر سالانہً270ارب روپے خرچ کرتا ہے،وزیر ..
راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2017ء) وزیر زراعت پنجاب محمد نعیم اختر خان بھابھا نے کہا ہے کہ حکومت کی کسان دوست پالیسیوں کی بدولت زرعی شعبہ میں 3.5فیصد ترقی ہوئی جبکہ مختلف فصلات کی پیداوار میں8فیصد تک اضافہ ہوا،ملکی ترقی کسان کی خوشحالی سے مشروط ہے ،کسان کی خوشحالی کیلئے تمام تر ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

کینولہ کی منافع بخش کاشت کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہپاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود ہر سال خوردنی تیل کی درآمد پر تقریباً270ارب روپے کا قیمتی زرمبادلہ خرچ کرتا ہے۔اس وقت ہم اپنی ضروریات کا صرف33فیصد خوردنی تیل خود پیدا کرتے ہیں جبکہ67فیصد ہمیں درآمد کرنا پڑتا ہے ۔ان حقائق کے پیش نظر ملک میں تیلدار اجناس کی کاشت کا فروغ وقت کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہا کہ ملکی خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے محکمہ زراعت نے خادم پنجاب کسان پیکج کے تحت خصوصی مہم ’’گندم ضرورت کیلئے۔

(جاری ہے)

۔ کینولہ منافع کیلئے‘‘ کا آغاز کیاہے۔ امسال صوبہ میں کینولہ 50ہزار ایکڑ جبکہ سورج مکھی 2لاکھ ایکڑ رقبہ پر کاشت کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔خادم پنجاب کسان پیکیج کے تحت تیلدار اجناس(سورج مکھی اور کینولہ) کی کاشت پر بذریعہ وائوچرز 5ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی فراہم کی جارہی ہے۔رجسٹرد کسانوں کو کینولہ کی کاشت پر10ایکڑتک سبسڈی فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب اور آل پاکستان سالونٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے مشترکہ تعاون سے کینولہ فصل کی بروقت خریداری کو یقینی بنانے کیلئے علاقائی سطح پر مراکز کا قیام بھی عمل میں لایا جا چکا ہے ۔

متعلقہ عنوان :