Live Updates

شاہد خاقان اپنے آپ کو وزیراعظم مانتے ہی نہیں، حکومت نے مینڈیٹ کھو دیا ہے،جہانگیر ترین

ملک اور علاقائی حالات کے پیش نظر مضبوط حکومت چاہیے،نواز شریف کہتے پھرتے ہیں مجھے کیوں نکالا،منی ٹریل نہیں دکھائی،اس لیے نکالا گیا،خیبرپختونخوا ہی نہیں پورے ملک میں الیکشن ہونے چاہئیں،اپوزیشن لیڈر لانا جمہوری حق ہے، اس بارے مشاورت جاری ہے،گلگت بلتستان کو سی پیک میں جو حصہ ملنا چاہیے وہ نہیں ملا،ہائیڈل منصوبوں پر سرمایہ کاری ہونی چاہیے، تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کی میڈیا سے گفتگو

منگل 26 ستمبر 2017 17:03

شاہد خاقان اپنے آپ کو وزیراعظم مانتے ہی نہیں، حکومت نے مینڈیٹ کھو دیا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 ستمبر2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ شاہد خاقان اپنے آپ کو وزیراعظم مانتے ہی نہیں،اب اس حکومت نے مینڈیٹ کھو دیا ہے،اس وقت ملک اور علاقائی حالات کے پیش نظر ایک مضبوط حکومت چاہیے،نواز شریف کہتے پھرتے ہیں مجھے کیوں نکالا،منی ٹریل نہیں دکھائی،اس لیے نکالا گیا،خیبرپختونخوا ہی نہیں پورے ملک میں الیکشن ہونے چاہئیں،اپوزیشن لیڈر لانا جمہوری حق ہے اس بارے مشاورت جاری ہے،گلگت بلتستان کو سی پیک میں جو حصہ ملنا چاہیے وہ نہیں ملا،سی پیک آتا ہی گلگت بلتستان کے راستے ہے،گلگت بلتستان پر بھی باقی صوبوں کی طرح توجہ دینی چاہیے،ہائیڈل منصوبوں پر سرمایہ کاری ہونی چاہیے۔

وہ منگل کو یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

جہانگیرترین نے کہا کہ آج پی ٹی آئی گلگت بلتستان کی تمام کابینہ کے ساتھ میٹنگ ہوئی ہے ،گلگت بلتستان کے صوبائی سٹیٹس پر پیشرفت بہت ضروری ہے،تحریک انصاف گلگت بلتستان کے حقوق کیلئے کھڑی ہے،گلگت بلتستان پر سرتاج عزیز کی سربراہی میں کمیٹی بنی تھی،کمیٹی نے رپورٹ حکومت کو پیش کی مگر منظر عام پر نہیں آئی،مطالبہ ہے کمیٹی کی رپورٹ کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کمیٹی رپورٹ پر ہم بھی اپنی سفارشات پیش کریں،کمیٹیاں بنتی ہیں اور رپورٹ دی جاتی ہیں مگر سامنے نہیں لائی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو سی پیک میں جو حصہ ملنا چاہیے وہ نہیں ملا،سی پیک آتا ہی گلگت بلتستان کے راستے ہے،سی پیک میں گلگت بلتستان کو بھی برابر کا حصہ ملنا چاہیے،گلگت بلتستان میں بھی اقتصادی زون پر کام ہونا چاہیے،گلگت بلتستان پر بھی باقی صوبوں کی طرح توجہ دینی چاہیے،گلگت بلتستان میں یونیورسٹیاں اور کالجز بننے چاہئیں،گلگت بلتستان میں ہائیڈل منصوبوں پر سرمایہ کاری ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے ہم اپنی نوجوان نسل کو زیادہ سے زیادہ پڑھائیں،پارلیمنٹ فیصلہ کرے گی کہ گلگت بلتستان کے حقوق کیسے ادا کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہوا ،عدالت میں عام لوگ گارڈ کی صورت میں جائیں،عام لوگ عدالتوں میں آتے ہیں لیکن بدتمیزیاں نہیں کرتے، اسلحہ کے ساتھ باڈی گارڈز کیسے اندر گئی ۔ انہوں نے کہا کہ نئے وزیراعظم شاہد خاقان اپنے آپ کو وزیراعظم مانتے ہی نہیں،اس وقت ملک اور علاقائی حالات کے پیش نظر ایک مضبوط حکومت چاہیے،اس وقت ملک میں ایک نئے مینڈیٹ کی ضرورت ہے،اب اس حکومت نے مینڈیٹ کھو دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا ہی نہیں پورے ملک میں الیکشن ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر لانا جمہوری حق ہے اس بارے مشاورت جاری ہے،نواز شریف کہتے پھرتے ہیں مجھے کیوں نکالا،منی ٹریل نہیں دکھائی،اس لیے نکالا گیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات