عوامی ووٹ کے تقدس کیلئے بڑامقدمہ لڑنے کافیصلہ کرلیا،فتح پاکستان کی ہوگی،نوازشریف

وکلاء کنونشن میں 12سوال اٹھائے ایک سوال کاجواب نہیں ملا،لوگوں کوبتاتودیتے کہ پاناما کیس میں کچھ نہیں ملااقامہ پرسزادی جارہی ہے،ہم ان ہیروں کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے،جنہیں واٹس ایپ کے ذریعے لایاگیا،آپ کومعلوم ہے اہلیہ کی بیماری کے باعث ہنگامی طورپرلندن جاناپڑا،ماضی گواہ ہے کہ حالات کی سنگینی کاسامناپہلے بھی کیا۔سابق وزیراعظم نوازشریف کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 26 ستمبر 2017 15:49

عوامی ووٹ کے تقدس کیلئے بڑامقدمہ لڑنے کافیصلہ کرلیا،فتح پاکستان کی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26ستمبر2017ء ) : مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ عوامی ووٹ کے تقدس کیلئے بڑامقدمہ لڑنے کافیصلہ کرلیا،فتح پاکستان کی ہوگی، وکلاء کنونشن میں 12سوال اٹھائے ایک سوال کاجواب نہیں ملا،لوگوں کوبتاتودیتے کہ پاناما کیس میں کچھ نہیں ملااقامہ پرسزادی جارہی ہے،ہم ان ہیروں کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے،جنہیں واٹس ایپ کے ذریعے لایاگیا،آپ کومعلوم ہے اہلیہ کی بیماری کے باعث ہنگامی طورپرلندن جاناپڑا،ماضی گواہ ہے کہ حالات کی سنگینی کاسامناپہلے بھی کیا۔

انہوں نے آج پنجاب ہاؤس اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجھے افسوس اور دکھ ہوا اس واقعے پرجوآج صبح عدالت میں ہوا۔طلال چوہدری کی ڈیوٹی لگائی ہے کہ معاملے کوخوددیکھیں۔

(جاری ہے)

عدلیہ کے ساتھ ملکرکوئی آئندہ ناخوشگوارواقعہ پیش نہ آئے۔آپ جانتے ہیں میں میڈیاکی آزادی کاحامی ہوں۔آپ کومعلوم ہے مجھے ہنگامی طورپرلندن جاناپڑا۔میری اہلیہ کے علاج کی تفصیل آپ کے سامنے ہے۔

عوام کاشکریہ اداکرتاہوں کہ جنہوں نے دعائیں کیں۔کسی مرحلے پربھی یہ موضوع زیربحث نہیں ۔افسوس ہے کہ جھوٹ کی سیاست کرنے والے طرح طرح کی کہانیاں بنائی۔ماضی گواہ ہے کہ حالات کی سنگینی کاسامناپہلے بھی کیا۔یہ میری ذات اور خاندان کانہیں بلکہ 20کروڑعوام کامسئلہ ہے۔میں نے ہرطرح کی دھمکیوں کوآمریت کے دورمیں بھی ستمبرمیں پی آئی اے کی فلائٹ 786سے اسلام آبادکاسفرطے کیاتھا۔

لیکن مجھے پھرملک بدرکردیاگیاتھا۔عدالت کی کھلی توہین کامقدمہ آج بھی الماری میں پڑاہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایسے مقدمات کی فائلیں انصاف کی منتظرہیں۔ہم نے آئین و قانون کی سربلندی کیلئے قربانیاں بھی دیں۔ڈکٹیٹرکے سامنے سرجھکانے سے انکارکیا۔ناہلی جلاوطنی برداشت کی۔ہائی جیکرکے الزام میں لمبی قیدپائی۔لیکن آمریت کے سامنے سرنہیں جھکایا۔

آج ہم جمہوری دور سے گزررہے ہیں۔آمرانہ دورمیں دہشتگردی کی عدالتوں میں سزائیں پانے کے بعدبھی دودواپیلوں کاحق تھا۔آج وہ بھی چھین لیاگیا۔ایک عدالت نے مقدمے کی سماعت شروع کی،اسی عدالت نے جے آئی ٹی بنائی۔پھر پانچ ججزکے ساتھ فیصلے بھی سنادیے۔پھر ریفرنسز بھی دائر کروائے اسی عدالت نے نیب کاکنٹرول بھی سنبھالا۔نگران بن گئی۔پھر یہی عدالت میری آخری اپیل بھی سنے گی۔

کیاآئین کاآرٹیکل 10اے یہی کہتاہے ۔کیااس کوفیئرٹرائل کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں وکلاء کنونشن میں 12سوال اٹھائے لیکن ایک مہینہ گزگیااور ایک سوال کاجواب بھی نہیں آیا۔نوازشریف نے کہاکہ یہ وہی مقدمات ہیں جنہوں نے 24سال قبل آمریت کی کوکھ سے جنم لیا۔آج انہی پٹے ہوئے مقدمات کواپنے مقاصد کیلئے استعمال کیاجارہاہے۔انصاف اور قانون کے تقاضے بری طرح پامال ہورہے ہیں۔

بالاآخررشوت،کک بیک ،کمیشن یاپھراختیارات کاغلط استعمال کہیں بھی ثابت نہیں ہوا۔مجھے نااہل کرناہی تھا کہ اقامہ میں سزادے دی گئی۔لوگوں کوبتادیتے کہ پاناما کیس میں کچھ نہیں ملالہذااقامہ پرسزادی جارہی ہے۔میں نے عدالتی فیصلے پرایک لمحے کی تاخیرکے بغیرعہدے دے سبکدوش ہوگیا۔تاہم جس فیصلے کوکوئی تسلیم نہیں کرتاہم کیسے ان پرایمان لے آئیں۔

میری پہلی اپیل پرتاریخ سازفیصلہ جی ٹی روڈپرلاکھوں عوام نے سنایا۔4دن اور 4راتیں یہ فیصلہ گونجتارہا۔نوازشریف نے کہاکہ میں اور میرے بچے ان ہیروں کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔اسن میں ایسے ہیرے بھی تھے کہ وہ مقدس بن چکے ہیں تاہم ان کے خلاف بھی کیسزموجودہیں۔سپریم کورٹ خودکاروائی نہیں کرسکتی۔میں آج عدالت میں پیش ہواہوں ۔بظاہرنشانہ میری ذات اور خاندان ہے لیکن سزاپوری قوم اور ملک کومل رہی ہے۔

ایک ترقی کرتے ہوئے پاکستان کوتماشابنادیاگیاہے۔انہوں نے کہا کہ سیدھی سادھی بات کررہاہوں کہ خداراملک کوآئین کے مطابق چلنے دو۔آئین جس کوحکمرانی کاحق دیتاہے اس حق کوتسلیم کرناچاہیے۔70سال سے یہی ہوتاآیاہے۔جس سے پاکستان دولخت بھی ہوا۔لیکن انصاف کے عمل کوانتقام بنادیاجائے توپہلی سزاکسی فردنہیں بلکہ عدالت کوبھی ملتی ہے۔تمیزالدین سے لیکرنوازشریف تک ایک ہی کہانی ہے۔

نوازشریف نے کہاکہ وقت آگیاہے کہ 70سالہ پرانے کینسرکاعلاج تجویزکریں۔مجھے ڈر ہے کہ پاکستان کسی سانحے سے دوچارنہ ہوجائے۔جھوٹ کی بنیادپرمقدمے لڑرہاہوں ،سزابھی پارہاہوں۔لیکن میں نے سب سے بڑامقدمہ لڑنے کافیصلہ کرلیاہے۔یہ مقدمہ پاکستان ،آئین ،جمہوریت ،عوام کے حکمرانی ،ووٹ کے تقدس اور احترام کامقدمہ ،70برس سے نشانہ بننے والے وزراء اعظم کامقدمہ لڑتارہوں گا۔

مجھے یقین ہے کہ آخری فتح عوام اور پاکستان کی ہوگی۔پوری قوم جانتی ہے کہ میری نااہلی کاسبب یہ ہے کہ میں نے جوبیٹے سے تنخواہ وصول نہیں کی۔وہ میرااثاثہ تھا۔میں نے وہ اثاثہ ظاہرنہ کرکے خیانت کی۔اور صادق اور امین نہ رہا۔انہوں نے کہا کہ میرے اثاثے کھنکھالنے والوں کی نظرمیرے ان اثاثوں پربھی پڑتی۔پاکستان کوہوائی اڈوں، موٹرویز،نیلم جہلم ،بجلی کے کارخانے ،گیس کی قلت کاخاتمہ ،لوڈشیڈنگ کاخاتمہ ،سی پی کی شکل میں 54ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کیا معمولی اثاثے ہیں؟پاکستان کے نوجوانوں کیلئے روزگارکے شاندارمواقع پیداکرنایامعمولی اثاثہ ہے۔

خوشی ہے مجھے کہ میری قوم ان اثاثوں سے واقف ہے۔قبل ازیں سابق وزیراعظم نوازشریف نے پارٹی کے مشاورتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی اوراداروں کے آئینی کردارکوتسلیم کیا،جبکہ ہم نے سب جائزاور ناجائزبھی تسلیم کیا۔اداروں میں تصادم قانونی حدودسے باہرنکلنے پرہوتاہے۔نوازشریف آج احتساب عدالت میں پیش بھی ہوئے۔

بعدازاں نوازشریف سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، چوہدری نثار،پارٹی رہنماؤں سمیت جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمن اور اے این پی کے رہنماء غلام بلورنے بھی ملاقاتیں کیں۔جس میں ملکی سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔اتحادی جماعتوں کے قائدین نے نوازشریف کواین اے 120میں جیت کی مبارکباددی اور بیگم کلثوم نوازکی خیریت بھی دریافت کی۔