وزارت منصوبہ بندی نے ملین روپے اپنے من پسند افسران کو بانٹ دیئے

ملین روپے وصول کرنے والے افسران وزارت کے رول پر بھی نہیں ہیں اعلی پیمانہ پر تحقیقات سیکرٹری پلاننگ ڈویژن نے خاموشی اختیار کر لی

منگل 26 ستمبر 2017 15:33

وزارت منصوبہ بندی نے ملین روپے اپنے من پسند افسران کو بانٹ دیئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2017ء) وزارت منصوبہ بندی کے 19 اعلی افسران نے غیر قانونی طریقہ سے سرکاری فنڈز سے تین ملین روپے اپنے ذاتی اکائونٹس میں منتقلکر لیے ۔ وزارت کے فنڈز غائب ہونے پر اعلی پیمانے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز بھی کیا گیا ہے ۔ تاہم وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے تین ملین غائب کرانے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔

غیر قانونی طریقہ سے تین ملین روپے کے فنڈز حاصل کرنے والوں میں تنویر حسین بخاری 0.27 ملین روپے ذاتی اکائونٹس میں منتقل کئے ہیں ۔ سید نصیر احمد گیلانی 0.36 ملین روپے ‘ عبدالرحمان چیف 68900 روپے ‘ شہزاد احمد ملک چیف 68900 روپے ‘ ڈاکٹر غلام اصغر عباسی چیف نے 66550 روپے ‘ عبدالجلیل چیف 92455 روپے ‘ عامر ضمیر احمد 271200 روپے ‘ سلیم محسن ڈپٹی چیف 0.44 ملین روپے ‘ عبدالرحمان ڈی ایس 39000 روپے ‘ دائود خان 45400 روپے ‘ افتخار حسین نقوی 40600 ‘ نگار انجم ڈیڑھ لاکھ روپے ‘ ممتاز علی شیخ 0.1 ملین روپے ‘ حضور بخش محر 83080 روپے ‘ سلطان محمود ‘ سعید اختر ڈپٹی چیف محمد نواز پی ایس ٹو احسن اقبال ‘ محمد عامر خان اور اللہ دتہ نامی افسران نے لاکھوں روپے اپنی اپنی ذاتی اکائونٹس میں منتقل کئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ متعلقہ اعلی افسران وزارت منصوبہ بندی کے لئے پے رول پر بھی نہیں تھے پھر بھی وزارت حکام نے ان کو ملین روپے کیوں دیئے ہیں سیکرٹری منصوبہ بندی سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے وضاحت نہیں دی ہے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی خزانہ نے بھی وزارت منصوبہ بندی کے حکام کے خلاف اعلی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ لوٹی ہوئی ملین روپے قومی دولت کے واپس کرپت افسران سے وصول کئے جائیں ۔ ۔