لندن فلیٹ کی فروخت کی رقم نیازی سروسز کے اکاﺅنٹ میں نہیں آئی،عدالت کو 2004کا بنک ریکارڈ دیا گیا لیکن 2003کا ریکارڈ نہیں دیا گیا،نیازی سروسز کا ریکارڈ دیدیں جس سے ثابت ہو کہ رقم جمائما کو ادا ہوئی۔سپریم کورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 26 ستمبر 2017 14:33

لندن فلیٹ کی فروخت کی رقم نیازی سروسز کے اکاﺅنٹ میں نہیں آئی،عدالت ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 ستمبر۔2017ء) سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کے دوران ججز نے ریمارکس دیئے کہ لندن فلیٹ کی فروخت کی رقم نیازی سروسز کے اکاﺅنٹ میں نہیں آئی،جمائما کو قرض کی ادائیگی کا کوئی ریکارڈ ہوگا؟عدالت کو 2004کا بنک ریکارڈ دیا گیا لیکن 2003کا ریکارڈ نہیں دیا گیا،نیازی سروسز کا ریکارڈ دیدیں جس سے ثابت ہو کہ رقم جمائما کو ادا ہوئی۔

سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنی گالہ اراضی خریداری کا معاملہ متنازع نہیں،درخواست گزار نے بنی گالہ میں زمین خریداری کے معاہدے پر اعتراض نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بنی گالااراضی کے 65لاکھ روپے خود ادا کیے، عمران خان نے گوشواروں میں یہ رقم بطور تحفہ ظاہر کی۔

(جاری ہے)

جسٹس عمر نے ریمارکس دیے کہ عمران خان نے اپنے گوشواروں میں اس رقم کو تحفہ نہیں کہا۔اس پر نعیم بخاری نے کہا کہ یہ قرض نہیں تھا ،یہ تحفہ تھا۔لندن فلیٹ کی فروخت میں تاخیر کی وجہ سے جمائما سے رقم لی گئی۔2003میں جمائما کو 5لاکھ 62پاﺅنڈ کی رقم نیازی سروسز کے اکاﺅنٹ سے ادا کی گئی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جمائما کو قرض کی ادائیگی کا کوئی ریکارڈ ہوگا؟ لندن فلیٹ کی فروخت کی رقم نیازی سروسز کے اکاﺅنٹ میں نہیں آئی ،نیازی سروسز کا ریکارڈ دیدیں جس سے ثابت ہو کہ رقم جمائما کو ادا ہوئی۔

جسٹس عمر نے کہا کہ 2004کا بنک ریکارڈ دیا گیا لیکن 2003کا رکارڈ عدالت کو نہیں دیا گیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں جمائما کو قرض رقم کی ادائیگی کا ثبوت چاہیے۔نااہلی کیس کی مزید سماعت 28ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :