نوازشریف کی نیب عدالت میں حاضری قانون اورآئین کی بالادستی پریقین رکھنے کی عکاس ہے،آئینی وسیاسی ماہرین

منگل 26 ستمبر 2017 14:49

نوازشریف کی نیب عدالت میں حاضری قانون اورآئین کی بالادستی پریقین ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2017ء) آئینی ماہرین اورسینئرسیاستدانوں نے کہاہے کہ سابق وزیراعظم محمدنوازشریف کی منگل کے روزنیب عدالت میں حاضری اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ قانون اورآئین کی بالادستی پریقین رکھتے ہیں ۔سنیئرقانون دان عالمزیب ایڈوکیٹ نے ’’اے پی پی ‘‘کوبتایاکہ نوازشریف ملک کے وہ واحدسیاستدان ہے جنہوںنے اپنے تین نسلوں کواحتساب کیلئے پیش کیا۔

انہوںنے کہاکہ پوری قوم نے ملاحظہ کیاکہ ایک منتخب وزیراعظم قانون وآئین کی بالادستی اورعوام کے اعتماد کوبحال رکھنے کیلئے جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اورآج نیب کے سامنے پیش ہوکرنوازشریف نے ثابت کردیاکہ عدلیہ کی تقدس اورقانون کی بالادستی کے مقابلے میں ان کے نزدیک کوئی اورچیز اہم نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

اپنی بیماراہلیہ کی مزاج پرسی کیلئے جب نوازشریف لندن گئے تومخالفین اورناقدین نے سوشل میڈیااورچندنجی چینلوں پرشریف خاندان کے خلاف پراپیگنڈوں کاایک نہ رکنے والاسلسلہ شروع کیااورکہاکہ نیب کے خوف سے وہ لندن فرارہوگئے،نوازشریف کی اچانک واپسی اورنیب میں پیشی سے مخالفین کے منہ بندہوگئے اوروہ نوازشریف کی وطن واپسی پرششدرہیں۔

سرداراورنگزیب نلوٹھانے کہاکہ وطن واپسی سے نوازشریف کی مقبولیت سے پریشان سیاسی مخالفین اپناسامنہ لیکررہ گئی ہے اورشرم کے مارے بغلیں بجارہے ہیںجبکہ دوسری جانب پی ٹی آئی چیف عمران خان ان عدالتوں سے بھاگ رہے ہیں جن کے سامنے انہیں منی ٹریل ،اثاثے اور توہین عدالت کے سلسلے میں پیش ہوناہے اورعمران خان نے احتسابی نظام کومذاق بناکے رکھ دیاہے ۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان نے صوبہ خیبرپختونخوا میں ان کاقائم کردہ احتساب کمیشن کومفلوج کرکے رکھ دیاہے جہاں پروہ چارسال سے حکومت کررہے ہیں یہاں تک کہ احتساب کمیشن کے پہلے ڈائریکٹرجنرل ،جنرل (ر)حامد نے پی ٹی آئی کے سینئرعہدیداروں کی جانب سے بڑے پیمانے پراحتسابی عمل میں مداخلت کی بناء پراستعفاء دے دیا۔انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت نے احتساب کمیشن کے قانون میں کئی ترامیم کرکے اسے مکمل طورپرمفلوج بنادیا۔

عالمزیب نے کہاکہ نوازشریف ملک کے وہ پہلے لیڈرہیں جو تین دفعہ عوام کے ووٹوں سے وزیراعظم منتخب ہوئے اوراپنے آپ کوآبائواجدادواولادسمیت احتساب کیلئے پیش کیا۔انہوںنے کہاکہ پانامہ پیپرزکی اشاعت کے بعد نوازشریف نے بلاجھجک اپنے خاندان کواحتسابی عمل سے گزارا۔.انہوںنے کہاکہ پانامہ کامسئلہ سامنے آنے کے بعد نوازشریف نے قوم سے خطاب کیااوراس کی تحقیقات کیلئے جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے قیام کی تجویز پیش کی اوران کے اس عمل کاملک کی تاریخ میں کوئی نظیرنہیں ملتا۔

نوازشریف نے سپریم کورٹ کوایک خط میں جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی تجویز پیش کرتے ہوئے اپنے جانب سے مکمل تعاون کایقین دلایا۔انہوںنے کہاکہ شریف وہ پہلاسیاسی خاندان ہیں جواپنے ماضی کے بارے میں وضاحتیں پیش کررہاہے اورامیدہے کہ سابق وزیراعظم سے شروع ہونے والااحتساب کایہ عمل صرف نوازشریف تک محدودنہیں رہیگابلکہ دیگربھی اس عمل سے گزارے جائینگے۔

انہوںنے کہاکہ نوازشریف اورمسلم لیگ (ن)کوعوام کے دلوں سے نہیں نکالاجاسکتاجس کاثبوت این اے 120میں بیگم کلثوم نواز کی بھاری اکثریت سے کامیابی ہیں۔انہوںنے کہاکہ این اے 120کے عوام نے ٹکرائو اوراحتجاج کی سیاست کومستردکرتے ہوئے عوامی خدمات اورترقیاتی منصوبوں کومدنظررکتھے ہوئے (ن) لیگ کاانتخاب کیا۔سینئرقانون دان محب اللہ کاکاخیل نے کہاکہ نوازشریف کی نیب عدالت میں پیشی نے عوام باالخصوص سیاسی لیڈروں کوایک مضبوط پیغام دیاہے کہ قانون سے بالاترکوئی نہیں ہے ۔انہوںنے کہاکہ موروثی مسائل کے حل ،انصاف کی جلد فراہمی اورملک کی معشیت کی تیزرفتارترقی کیلئے قانون کی بالادستی اورجمہوری نظام کاتسلسل انتہائی اہم ہے۔

متعلقہ عنوان :