یمنی حوثیوں کے مفتی اعظم نے انٹرنیٹ کو حرام قرار دے دیا

مسلح حوثیوں نے وائی فائی آلات والے گھروں پر گولیاں چلائیں،مقامی افرادکی گفتگو

منگل 26 ستمبر 2017 14:42

یمنی حوثیوں کے مفتی اعظم نے انٹرنیٹ کو حرام قرار دے دیا
صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2017ء) یمن میں حوثی ملیشیا کی جانب سے مقرر کردہ مفتی اعظم نے انٹرنیٹ کے حرام ہونے کا فتوی جاری کر دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق باغیوں کے مفتی شمس الدین شرف الدین نے کہاکہ انٹرنیٹ برائیوں کا گڑھ ہے۔ اس نے انٹرنیٹ کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس میدان میں پیسہ لگانے سے رک جائیں۔

(جاری ہے)

حوثی مسلح عناصر نے فتوے کا سہارا لیتے ہوئے صنعاء صوبے کے گاؤں القابل میں بزور طاقت اس پر عمل درامد کی کوشش کی۔ گاؤں کی آبادی کے مطابق مسلح حوثیوں نے کئی گھروں پر گولیاں برسائیں جہاں انٹرنیٹ کے وائی فائی آلات نصب کیے جا رہے تھے۔ گاؤں کے لوگوں نے عرب ٹی وی کے ساتھ رابطے میں تصدیق کی کہ علاقے میں حوثیوں کی جانب سے مقرر نگراں محمد السمینی عرف "ابو حرب" دو روز سے انٹرنیٹ کے آلات پر فائرنگ کروا رہا ہے اور حوثیوں کے مفتی کے فتوے کی کاپی مقامی آبادی میں تقسیم کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :