نواز شریف اداروںاور عدلیہ سے جوڈو کراٹے کرنے کے موڈ میں ہیں، شیخ رشید

منگل 26 ستمبر 2017 14:01

نواز شریف اداروںاور عدلیہ سے جوڈو کراٹے کرنے کے موڈ میں ہیں، شیخ رشید
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 ستمبر2017ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نواز شریف اداروںاور عدلیہ سے جوڈو کراٹے کرنے کے موڈ میں ہیں،سیاستدان وہ ہی بڑاہے جو اپنا کیس قانون کے دائرے کے اندر لڑتا ہے،مسلم لیگ ن حکومت میں بھی ہے ،عدالتوں میں بھی ہے، نواز شریف عدالت میں اس طرح آرہے ہیں جیسے جج کو اٹھانے کیلئے آرہے ہیں،نہوں نے واپس ملک میں آکر احسان نہیں کیا،اگر نہ آتے تو تین سال کے لیے اندر جاتے،س ملک کی بدنصیبی ہے کہ ادارے سیاستدانوں کیلئے کام کررہے ہیں،جس جس نے قانون کے آگے سر جھکایا اس نے عزت پائی ہے اور جس نے قانون سے ٹکر لی وہ زلیل اور رسوا ہوا ہے،عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کرنا چاہیے اور ان کے فیصلوں پر سرتسلیم خم کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

منگل کو شیخ رشید نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن حکومت میں بھی ہے ،عدالتوں میں بھی ہے اور سڑکوں پر بھی ہے،ایک ملزم جو ہے وہ وزیراعظم کی گاڑیوںکے سکواڈ کو استعمال کررہا ہے اور عدالت میں اس طرح آرہے ہیں جیسے جج کو اٹھانے کیلئے آرہے ہیں،انہوں نے عدالت کے اندر صحافیوں پر تشدد کیا ہے،سیاستدان وہ ہی بڑاہے جو اپنا کیس قانون کے دائرے کے اندر لڑتا ہے،انہوں نے واپس ملک میں آکر احسان نہیں کیا،اگر نہ آتے تو تین سال کے لیے اندر جاتے،یہ آئیں گے کیونکہ انہوں نے جائیدادیں بنائی ہیں اور لوٹ کر بنائی ہیں،انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے اپنے مال سے جائیدادیں بنائی ہیں تو ثبوت دیدیں ،ان کی ضد اور اکڑ ان کو یہاں تک لے آئی ہے اور بہت آگے لے جائے گی۔

ان کے سیاسی تابوت نکلیں گے، یہ پہلے جیل میں گئے تھے اور معافی لکھے تھے دس دس سال کیلئے ،جیل ہم جیسے ورکر کاٹتے ہیں ان جیسے شہزادے اور بادشاہ نہیں کاٹتے۔اللہ ان کو ہدایت دے یہ جوڈوکراٹے کے موڈ میں ہیں، اگر یہ اداروں کو عدلیہ سے جوڈوکراٹے کریں گے پھر بینکاک کے شعلے بھی ان کو نظر آئیں گے۔ان کے ورکز میں سے چالیس سے زیادہ لوگ مشرف لیگ سے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بزنس میں سیاستدان ہیں اپنا نفع اور نقصان سمجھتے ہیں،نواز شریف غلط کھیل رہے ہیں اس ملک کی بدنصیبی ہے کہ ادارے سیاستدانوں کیلئے کام کررہے ہیں۔داعش کے جھنڈے اسلام آباد میں لگنے پر آئی بی کے چیئرمین کو نوٹس دینا چاہیے،یہ ان کی نااہلی اور نالائقی ہے،جس جس نے قانون کے آگے سر جھکایا اس نے عزت پائی ہے اور جس نے قانون سے ٹکر لی وہ زلیل اور رسوا ہوا ہے،عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کرنا چاہیے۔اور ان کے فیصلوں پر سرتسلیم خم کرنا چاہیے۔