مقدمات کی رفتار بہت تیز اور جج مجبور ہیں، بیرسٹر ظفراللہ

منگل 26 ستمبر 2017 12:46

مقدمات کی رفتار بہت تیز اور جج مجبور ہیں، بیرسٹر ظفراللہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 ستمبر2017ء) مسلم لیگ (ن)کے رہنما بیرسٹر ظفراللہ نے کہا ہے کہ مقدمات کی رفتار بہت تیز ہے اور جج مجبور ہیں، کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایات مناسب نہیں،مقدمات میں جو وقت اور سہولت دوسروں کو ملتا ہے وہ نوازشریف کو بھی ملنا چاہیے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر ظفراللہ نے کہا کہ نوازشریف کو جب سمن جاری ہوئے تو وہ لندن میں تھے اور اپنی اہلیہ کی تیمارداری کررہے تھے، اصولا ًانہیں سمن جاری نہیں ہونے چاہیے تھے لیکن قانون اپنا راستہ بناتا ہے اور بنائے گا۔

(جاری ہے)

بیرسٹر ظفراللہ نے کہا کہ جب تک ملزمان عدالت میں پیش نہ ہوں فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی جب کہ مقدمات میں جو وقت اور سہولت دوسروں کو ملتا ہے وہ نوازشریف کو بھی ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ٹرک لوڈ دستاویزات ہیں اور قانون کا تقاضہ 7 دن دینا ہے، اس لیے مقدمات میں وقت کم کیا گیا تو تضاد ہوگا، مقدمات کی اسپیڈ بہت تیز ہے اور جج مجبور ہے لہذا کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایات مناسب نہیں ہیں۔ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر ظفراللہ نے کہا کہ نوازشریف کے بچے لندن میں اپنی والدہ کی تیمارداری کررہے ہیں جو بھی بہتر ہوگا وہ فیصلہ کریں گے۔