اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس :پاکستان نے مقبوضہ کشمیر پر ایک بار پھر بھارتی موقف مسترد کردیا- بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پر جھوٹ بولا۔پاکستانی مندوب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 26 ستمبر 2017 11:15

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس :پاکستان نے مقبوضہ کشمیر پر ایک ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 ستمبر۔2017ء) پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک بار پھر بھارتی موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ایک بار پھر حقیقی مسئلے سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش کی لیکن وہ زیادہ دیر حق اور سچ کو نہیں چھپا سکتا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستانی نمائندے ٹیپو عثمان نے بھارت کو جواب دینے کا اپنا تیسرا حق استعمال کرتے ہوئے بھارتی موقف کو مسترد کر دیا-پاکستانی مندوب نے کہا کہ بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں سے انحراف کر رہا ہے اور کشمیریوں کا قتل، زیادتیاں، اور انہیں بینائی سے محروم کر رہا ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ کشمیریوں کے قتل اور ٹارچر میں ملوث بھارت ایک تصویر کے پیچھے چھپنا چاہتا ہے اور بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پر جھوٹ بولا۔

(جاری ہے)

پاکستانی مندوب نے کہا کہ بھارت نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیرمیں ظالمانہ کارروائیوں اور حقیقی مسئلے سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش کی لیکن وہ زیادہ دیر حق اور سچ کو نہیں چھپا سکتا، بھارت کب تک جھوٹ دہراتا رہے گا، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ شہریوں کا قتل عام اور نوجوانوں کو بصارت سے محروم کر رہی ہے مگر بھارت کشمیریوں کو پوری طاقت کا استعمال کر کے بھی شکست نہیں دے سکا۔

پاکستان نے ایک بار پھر اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر میں استصواب کا اپنا وعدہ پورا کرے اور اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔ پاکستان کے نمائندے ٹیپو عثمان نے بھارتی جواب پر تیسرے جواب میں کہا کہ بھارت دہشت گردی کی فیکٹریاں بنا رہا ہے۔ بھارتی فنڈڈ دہشت گرد پاکستان میں بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، دنیا جان گئی ہے کہ ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار کے پیچھے بھارت ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ کشمیریوں پر ظلم و جبر میں ملوث بھارت تصویر کے پیچھے چھپنا چاہتا ہے۔ اقوام متحدہ یقین دہانی کرائے کہ پھر کسی پر پیلٹ گن استعمال نہیں ہوگی۔اصل مسئلہ بھارت کا سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدر آمد نہ کرنا ہے، بھارت کو قانونی، اخلاقی اور جائز انداز میں جواب دینا ہوگا۔