محنتی اور ہونہار طلباء و طالبات نہ صرف اپنے والدین اور اساتذہ بلکہ پورے ضلع کے لیے باعث فخر ہوتے ہیں

سائرہ افضل تارڑ آج کے یہ ذہین طلباء ہی کل کے روشن مستقبل کے معمار اور ہمارا قابل فخر اثاثہ ہیں جنکی بھر پور حوصلہ افزائی انکا حق اور ہمارا فرض ہے، تقریب سے خطاب

پیر 25 ستمبر 2017 22:59

محنتی اور ہونہار طلباء و طالبات نہ صرف اپنے والدین اور اساتذہ بلکہ ..
حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 ستمبر2017ء)وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ محنتی اور ہونہار طلباء و طلالبات نہ صرف اپنے والدین اور اساتذہ بلکہ پورے ضلع کے لیے باعث فخر ہوتے ہیںاور نسبتاًً محدود وسائل کے باوجود حافظ آباد کے طلباء و طالبات کی بورڈ اور یونیورسٹی کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن اس بات کا ثبوت ہے کہ محنت کرنے والوں کو صلہ ضرور ملتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات بے حد خوش آئند ہے کہ سرکاری تعلیمی اداروں کی کارکردگی میں بھی نمایاں بہتری آرہی ہے اور مسلسل ٹھوس اقدامات کے نتیجہ میں ضلع کی صوبہ بھر میں ایجوکیشن رینکنگ میں اول پوزیشن ایک اعزاز ہے جس کو برقرار رکھنا اصل امتحان ہے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایف اے میں902نمبر حاصل کرکے گوجرانوالہ بورڈ میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم ابوبکر کو دس ہزار روپے کا کیش پرائز دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر حافظ آباد اللہ دتہ وڑائچ ،چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن افتخار نواز ورک ،ڈی او سکینڈری محمد ارشد ، چودھری محمد بخش تارڑ،سٹی وائس چیئرمین خالد محمود بٹ ،گورنمنٹ ہائر سکینڈری سکول جلال پور بھٹیاں کے پرنسپل قاضی اشفاق احمد اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے ۔میڈم سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ آج کے یہ ذہین طلباء ہی کل کے روشن مستقبل کے معمار اور ہمارا قابل فخر اثاثہ ہیں جنکی بھر پور حوصلہ افزائی انکا حق اور ہمارا فرض ہے ۔

انہوں نے شاندار کامیابی پر سکول کے سربراہ قاضی اشفاق اور سی ای او ایجوکیشن افتخار نواز ورک کو خصوصی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بلا شبہ ڈی سی اللہ دتہ وڑائچ کی ان تھک کوششوں سے محکمہ تعلیم کے انتظامی افسران ،اساتذہ اور سٹاف کی کارکردگی دن بدن بہتر نظر آ رہی ہے جس کا ایک ثبوت بورڈ میں نمایاں کامیابی کی صورت میں ہمارے سامنے ہے ۔ڈی سی حافظ آباد اللہ دتہ وڑائچ نے طالب علم کی خصوصی حوصلہ افزائی پر وفاقی وزیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لاتے ہوئے تعلیمی اداروں کو عدم دستیاب تدریسی اور غیر تدریسی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا۔