قبائل کی آزادی اور خودمختاری کو کسی صورت سلب نہیں کرنے دیں گے، مولانا سمیع الحق

کے پی کے کے عوام کو جو مراعات اور حقوق دئیے جارہے ہیں ان تمام حقوق اور سہولیات قبائل کو بھی دی جائیںاور اگلے انتخابات سے پہلے قبائل کو صوبے کا حصہ دیا ہے،امیر جمعیت علماء اسلام (س )

پیر 25 ستمبر 2017 22:48

نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2017ء) جمعیت علماء اسلام (س)کے امیر اور دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ قبائل کی آزادی اور خودمختاری کو کسی صورت سلب نہیں کرنے دیں گے، صوبہ کے پی کے کے عوام کو جو مراعات اور حقوق دئیے جارہے ہیں ان تمام حقوق اور سہولیات قبائل کو بھی دی جائیںاور اگلے انتخابات سے پہلے قبائل کو صوبے کا حصہ دیا ہے، مولانا سمیع الحق کا پیغام جمعیت کے ایک اعلی سطحی وفد نے قبائل اور وزیرستان جمعیت علماء اسلام کے مرکزی نائب امیر مولانا حامد الحق حقانی کے ذریعہ بھیجا۔

وفد میں صوبائی امیر سید محمد یوسف شاہ ،آل فاٹا امیر مولانا عبدالحئی حقانی شامل تھے، وانا وزیرستان کے تین روزہ دورہ کے موقع پر مختلف اجتماعات اور تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت کی فاٹا کے بارے میں پالیسی سے عوام عمائدین او رعلماء کو آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

جمعیت کے قائدین سے دورہ میں مقامی علماء کرام جمعیت کے ذمہ داران مولانا زرولی خان حقانی،مولانا جان محمد حقانی، مولانا نیاز محمد، مولانا صلاح الدین ،مولانا عجب نورحقانی،مولانا حضرت بلال،حافظ اللہ نور، مولانا رفیع اللہ،مولانا انور،مولانا اجمل ،مولانا عمر حقانی اوردیگر ہمراہ تھے۔

دورہ کے دوران مولانا رضوان کی طرف سے دئیے گئے ظہرانہ میں شرکت کی جامع مسجد دارالعلوم وانا جامع مسجد شیخ حاکم خان جامع مسجد کڑی کوٹ میں جمعہ کے اجتماعات سے خطابات کئے، مولانا حضرت بلال کی چچی کی وفات کی تعزیت ،مولانا نور آزاد ،تاج امیر اورمولانا صلاح سے تعزیت کی اور دارالعلوم وانا کا وزٹ کیا۔ مولانا احمد شاہ اور مولانا زرولی خان کے جلسوں میں شرکت اور خطاب شامل ہیں ،جمعیت کے رہنماؤں نے کہاکہ فاٹا کو صوبہ کے پی کے میں شامل کیا جائے اور عدالتی نظام اگردینا ہے تو شرعی عدالتی نظام دیا جائے کیونکہ موجودہ عدالتی نظام فرسودہ نظام ہے، جس سے انصاف کی کوئی توقع نہیں اور نہ 70سال میں پاکستان کے عوام کو عدالتی نظام سے کوئی توقع نہیں۔

انہوں نے کہاکہ قبائل میں ایف سی آر کے باوجود اکثر فیصلے شریعت کے مطابق کئے جارہے ہیں، مولانا حامد الحق حقانی نے کہاکہ قبائل میں پچھلے دس سال میں جو ظلم کیا گیا اس کا ازالہ ضروری ہے، اور ڈیویلوپمنٹ پر توجہ دینی چاہیے، انہوں نے جنوبی وزیرستان میں علماء کی کوششوں سے قیام امن اورجمعیت (س) اور قائد جمعیت مولانا سمیع الحق کے ساتھ والہانہ محبت کو سراہا گیا،مولانا یوسف شاہ نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اور قائد جمعیت مولانا سمیع الحق نے ہر دورمیں قبائل کے حقوق کے لئے آواز اٹھائی ہے، اور ہم سمجھتے ہیں قبائل پاکستان کے بغیر تنخواہ محافظ ہیں،قیام پاکستان سے لے کر اب تک پاکستان کی سلامتی استحکام اور دفاع کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا ہے ، پاکستان کے اس بازوئے شمشیر زن کو ہر لحاظ سے مضبوط رکھنا ملک کی سلامتی کا تقاضا ہے اب وقت ہے کہ قبائل اپنے اندرونی اختلافات کو ختم کرکے بیک آواز ہوکر اپنے مطالبات کو ہر صورت میں منوانے کی کوشش کریں۔

مولانا عبدالحئی حقانی نے قبائل میں تنظیمیں امور پر فعال اور منظم بنانے پر زور دیا اورکہا کہ شمالی وزیرستان اورجنوبی وزیرستان میں اب لوگ سمجھ گئے ہیں دین کے نام پر دھوکہ دینے والوں کو پہچان لئے ہیں، اور یہ فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ اقتدار کی پجاریوں کی باتوں میں نہیں آئیں گے۔ دورہ کے تیسرے دن پنیالہ (ٹوپی) میں مولانا سید عطاء اللہ شاہ مرحوم کی تعزیت خانقاہ یسین زئی میں بزرگوں کی زیارتیں مفکر اسلام مولانا مفتی محمود کی قبر پر حاضری اور کٹہ خیلہ میں مولانا موسیٰ خان روحانی البازی ؒ کے سگے بھتیجے مولانا لطافت الرحمن کوثر کی جمعیت علماء اسلام میں شمولیت پروگرام میں شرکت کی واپسی پرجامعہ حلیمیہ درہ پیزو میں اساتذہ اور طلبا سے ملاقاتیں اورجامعہ کا تفصیلی وزٹ اورجامعہ کے مہتمم مولانا عبدالغنی شاہ کی طرف سے دئیے گئے ظہرانہ میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :