قانون کے تقاضے پورے کئے بغیر منتخب وزیراعظم کو ہٹا دیا جائے تو لوگوں کی رائے بنے گی ، طلا ل چوہدری

نوازشریف اور شریف خاندان کے کیس ٹاپ اور دیگر کیسز ریورس گیر میں چل رہے ہیں ، آئین سے آمروں کی شامل کی گئی تمام ترامیم نکالیں گے ، قانون کے تقاضے پورے کر کے ہمیں جو مرضی سزا دے دیں،اگر پارلیمنٹ کو آئین بنانے کا اختیار نہیں دینا تو پھر پارلیمنٹ کا کوئی فائدہ نہیں،آئین کی تشریح سپریم کورٹ کرتا ہے اور اسے ہی کرنی چاہیے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

پیر 25 ستمبر 2017 22:41

قانون کے تقاضے پورے کئے بغیر منتخب وزیراعظم کو ہٹا دیا جائے تو لوگوں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 ستمبر2017ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ جب قانون کے تقاضے پورے کئے بغیر اگر منتخب وزیراعظم کو ہٹا دیا جائے تو لوگوں کی رائے تو بنتی ہے ، نوازشریف اور شریف خاندان کے کیس ٹاپ گیر میں چل رہے ہیں جبکہ دیگر کئی کیسز ریورس گیر میں چل رہے ہیں ، اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس کے 23والیمز ہیں جن میں سے صرف 4صفحات خود ٹائپ کئے گئے ہیں ، ہم آئین سے وہ تمام ترامیم نکالیں گے جو آمروں نے ڈالیں، قانون کے تقاضے پورے کر کے ہمیں جو مرضی سزا دے دیں،اگر پارلیمنٹ کو آئین بنانے کا اختیار نہیں دینا تو پھر پارلیمنٹ کا کوئی فائدہ نہیں،آئین کی تشریح سپریم کورٹ کرتا ہے اور اسے ہی کرنی چاہیے۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

طلال چوہدری نے کہا کہ جب قانون کے تقاضے پورے کئے بغیر اگر منتخب وزیراعظم کو ہٹا دیا جائے تو لوگوں کی رائے تو بنتی ہے ، نوازشریف جو بات کرتا ہے وہ پوری کرتا ہے ، نوازشریف نے کہا تھا کہ اگر تم میرا ساتھ دو گے تو میں تمہارے ووٹ کے تقدس کی جنگ لڑوں گا ، پہلے بھی نظام عدل عیاں ہوا اب بھی یہ ریفرنس عیاں ہونے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور شریف خاندان کے کیس ٹاپ گیئر میں چل رہے ہیں جبکہ دیگر کئی کیسز ریورس گیئر میں چل رہے ہیں ، آپ آئین توڑنے والوں کو دیکھ لیں ، اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس کے 23والیم ہیں جن میں سے صرف 4صفحات خود ٹائپ کئے ہیں ، زیادہ تر کاغذات وہ ہیں جو اسحاق ڈار نے خود فائل کئے ۔ طلال چوہدری نے کہا کہ قانون کے تقاضے پورے کر کے ہمیں جو مرضی سزا دے دیں ہم قانون کی پاسداری کرنا چاہتے ہیں ، نوازشریف کو جیل میں ڈالنے ، نااہل کرنے اور سولی چڑھانے کی کیوں عجلت ہے ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے منشور کے مطابق ہم وہ تمام ترامیم نکالیں گے جو آمروں نے ڈالیں اس کی مثال ہمسایہ ممالک سے لر کر جہاں جہاں پارلیمنٹ سسٹم ہے وہاں نہیں ملے گی ۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی تشریح سپریم کورٹ کرتا ہے اور بالکل اسے کرنی چاہیے ، بغیر ٹرائل اور بغیر اپیل کے حق کے منتخب وزیراعظم کو نااہل کردیا گیا ہے ، اگر پارلیمنٹ کو آئین بنانے کا اختیار نہیں دینا اس کو مجدود کرنا ہے تو پھر پارلیمنٹ کا کوئی فائدہ نہیں ہے ، پارلیمان جو قانون بنائے وہ ہی رو ہے وہ ہی آئین ہے ، اہلیت کے مطابق لوگ جس کو ووٹ دیں اقتدار اور حکومت اس کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ نوازشریف کیلئے نکلے کیا وہ بھی برے ہیں ۔