بی آئی ایس پی اوریو ایس ایڈ پی وائی ڈبلیو ڈی پروجیکٹ کے مابین غریب نوجوانوں کو ہنرمندانہ تربیت کے ذریعے بہتر سماجی و اقتصادی مواقعوں کی فراہی کیلئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط

بی آئی ایس پی سماجی تحفظ کا نیٹ ہے جو ایک کثیر الامقصود حکمت عملی کے تحت غربت پر قابو کیلئے کوشاں ہے، ماروی میمن کا تقریب سے خطاب

پیر 25 ستمبر 2017 22:12

بی آئی ایس پی اوریو ایس ایڈ پی وائی ڈبلیو ڈی پروجیکٹ کے مابین غریب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 ستمبر2017ء) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) اوریو ایس ایڈ پی وائی ڈبلیو ڈی پروجیکٹ کے مابین غریب نوجوانوں کو ہنرمندانہ تربیت کے ذریعے بہتر سماجی و اقتصادی مواقعوں کی فراہی کیلئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے ہیں جبکہ ماروی میمن نے کہاہے کہبی آئی ایس پی ایک سماجی تحفظ کا نیٹ ہے جو ایک کثیر الامقصود حکمت عملی کے تحت غربت پر قابو کیلئے کوشاں ہے۔

یہ نہ صرف غربت پر قابو پانے میں مدد کرتا ہے بلکہ دیگر سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے تعاون سے مستحقین کو غربت سے باہر نکالنے کیلئے بھی کام کرتا ہے۔پیر کو بی آئی ایس پی اوریو ایس ایڈ پی وائی ڈبلیو ڈی پروجیکٹ کے مابین غریب نوجوانوں کو ہنرمندانہ تربیت کے ذریعے بہتر سماجی و اقتصادی مواقعوں کی فراہی کیلئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے ۔

(جاری ہے)

پی وائی ڈبلیو ڈی ایک تین سالہ منصوبہ ہے جس کا مقصدجنوبی پنجاب میں ضلع ملتان، لودھراں، مظفرگڑھ اوربہاولپور میں نوجوانوں کو تربیت اور ملازمت فراہم کرنا ہے۔ پی وائی ڈبلیو ڈی پروجیکٹ کے سربراہ قیصر ندیم اور ڈی جی بی آئی ایس پی ڈاکٹر محمد نجیب خان نے ماروی میمن اور سیکرٹری بی آئی ایس پی، سردار عظمت شفیع کی موجودگی میں مفاہمی یاداشت پر دستخط کئے۔

پی وائی ڈبلیو ڈی پروجیکٹ سے امتیاز حسین ملک، نوید بشارت ہاشمی اور انسہ رابیعہ، ایم ڈی پی وی ٹی سی ساجد نصیر، ڈائریکٹر نیشنل ٹریننگ بیورو اشرف عاصم، زیڈ ایم نارتھ ٹیوٹا شیراز خان لودھی،پی وائی ڈبلیو ڈی کے شراکت دار ڈائے پریا پروجیکٹ، آئی آر ایم ، FINCON، GIZ، Jobs، DAI-CRAکے نمائند گان اور بی آئی ایس پی حکام نے تقریب میں شرکت کی۔ اس یاداشت کا مقصدبی آئی ایس پی اورUSAID-PYWD کے مابین اشتراک قائم کرنا ہے تاکہ ملازمتی و کاروباری ہنر کی منتقل کے ذریعے معاشی طور پر خود مختار بنانے کے اقدامات کی مدد سے وفاقی حکومت کے گھرانوں کو غربت سے باہر نکالنے ، افراد کو مارکیٹ سے منسلک کرنے اور پرائم منسٹر یوتھ لون اقدام کو مستحکم کرنے کے مقاصد کا حصول ہے۔

اس مفاہمتی یاداشت کے تحت، بی آئی ایس پی یوایس ایڈ پی وائی ڈبلیو ڈی کی ضلع ملتان، لودھراں، مظفر گڑھ اور بہاولپور میں بی آئی ایس پی ڈیٹا شیئرنگ پروٹوکول کے مطابق بی آئی ایس پی ڈیٹا بیس میں سے پسماندہ نوجوانوں کی شناخت اور انکے انتخاب میں مدد کرے گا۔ پی وائی ڈبلیو ڈ کا مقصد 10,000نوجوان (کم از کم 35%خواتین؛65%مرد)ترجیحا بی آئی ایس پی مستحقین کا انتخاب کرنا اورانکی ہنرمندانہ تربیت اور ملازمت کیلئے 400ملین تخمینہ کی سرمایہ کاری کرنا ہے۔

اس طرح ٹول کٹ اور مائیکرو فنانس سپورٹ کی فراہمی سے انہیں انکا کاروبار شروع کرنے میں مدد ملے گی۔ PYWDپروجیکٹ پر پریزنٹیشن کے دوران، قیصر ندیم نے بتایا کہ کمیونٹی کی شمولیت، اداراتی استعدادکار اور افرادی قوت، تعلیم اور تربیت تک رسائی منصوبے کی اہم خصوصیات ہیں۔ پروجیکٹ 10,000ہنر مند انہ افرادی قوت اور کم ازکم 35%خواتین کی ملازمت کو یقینی بنائیگا۔

Self-Employment Entrepreneurship Supportکے تحت 3,500مستحقین، ترجیحا خواتین کو ٹول کٹ اور 1,000افراد کو مائیکرو فنانس فراہم کیا جائیگا۔ ملازمت کی فراہمی کے پروگرام کے تحت 3,000مستحقین کو صنعت، 1,500کو غیر رسمی سیکٹر اور 1,000کو کیریئر کونسلنگ سروسز میں ملازمت فراہم کی جائیگی۔ پروجیکٹ 22TVETسیکٹر گورنمنٹ انسٹی ٹیوٹس کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔اس موقع پر چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے پنجاب یوتھ ورک فورس ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے ڈیزائن اور حکمت عملی کی تعریف کی اور کہا کہ یہ پروجیکٹ ایک دلچسپ کیس سڈی تیار کرے گی جو دنیا کیلئے ایک ماڈل ہوگا۔

وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی، ایم این اے ماروی میمن نے بی آئی ایس پی اور یو ایس ایڈ۔پنجاب یوتھ ورک فورس ڈویلپمنٹ پروجیکٹ(پی وائی ڈبلیو ڈی)کے مابین بی آئی ایس پی کے مستحق گھرانوں کے افراد کو ہنرمندانہ تربیت اور انہیں معاشی مواقع فراہم کرتے ہوئے مارکیٹ تک رسائی فراہم کرنے کے حوالے سے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہاکہبی آئی ایس پی ایک سماجی تحفظ کا نیٹ ہے جو ایک کثیر الامقصود حکمت عملی کے تحت غربت پر قابو کیلئے کوشاں ہے۔

یہ نہ صرف غربت پر قابو پانے میں مدد کرتا ہے بلکہ دیگر سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے تعاون سے مستحقین کو غربت سے باہر نکالنے کیلئے بھی کام کرتا ہے۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے اپنی ٹیم کو ہدایت دی کہ پی وائی ڈبلیو ڈی کو چار اضلاع کے اعدادوشمار بروقت مہیا کرے اور غریبوں کی بہتری کے حوالے سے بہترین ممکنہ نتائج کے حصول کیلئے دونوں پارٹیوں کو فوری تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :