کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے دو بندرگاہیں یہاں ہیں مگر کسی کو بھی فرصت نہیں کراچی پر توجہ دے،وسیم اختر

کراچی کاشمارر دنیا کے بڑے شہروں میں ہوتا ہے یہاں آگ بجھانے کا ڈیپارٹمنٹ فعال نہیںاسے وسائل کی کمی کا سامنا ہے،میئرکراچی

پیر 25 ستمبر 2017 21:10

کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے دو بندرگاہیں یہاں ہیں مگر کسی کو بھی فرصت ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے اور دنیا کے بڑے شہروں میں اس کا شمار ہوتا ہے مگر یہاں آگ بجھانے کا ڈپارٹمنٹ فعال نہیںاوراسے وسائل کی کمی کا سامنا ہے، اسلام آباد میں جو لوگ بیٹھے ہیں اور اس ملک کو چلارہے ہیں وہ خود سوچیں کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کے فائر ڈپارٹمنٹ کا یہ حال ہے ، فیکٹری مالکان کو چاہئے کہ وہ خود بھی اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے کاغذ یا گتہ جیسا حساس سامان ذخیرہ کرتے وقت وہاں شارٹ سرکٹ کے امکان کو ذہن میں رکھیں اور فیکٹری کی تعمیر میں اس بات کا خیال رکھیں کہ حادثات کی صورت میں امدادی کاموں میں کوئی رکاوٹ حائل نہ ہو، حفاظتی اقدامات پہلے سے مکمل کرلئے جائیں تو ایسے حادثات سے محفوظ رہا جاسکتا ہے، شفیق موڑ نارتھ کراچی پر گتہ فیکٹری میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا ہے اگرچہ اس میں کچھ تاخیر ہوئی تاہم یہ کہنا درست نہیں کہ فائر بریگیڈ بہت دیر سے پہنچا، یہ بات انہوں نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب شفیق موڑ نارتھ کراچی میں گتہ فیکٹری میں لگنے والی آگ کو بجھانے کے کاموں کے معائنے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر بلدیہ وسطی کراچی کے چیئرمین ریحان ہاشمی ، چیف فائر آفیسر تحسین صدیقی اور دیگر افسران و منتخب نمائندے بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی فائربریگیڈ کے پاس صرف چار فائر ٹینڈر کام کر رہے ہیں جب میں نے اختیار سنبھالا تو ان کی حالت بہت خراب تھی اور ان کے پمپ بھی ٹھیک نہیں تھے تاہم ہم نے فوری طور پر انہیں استعمال کے قابل بنایا ،اس کے باوجود اب بھی فائر بریگیڈ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے مزید آلات، گاڑیوں اور فائر ٹینڈرز کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے بلدیاتی اداروں کے وسائل اور اختیارات کے لئے تمام دستیاب آپشن استعمال کئے ہیں ہم نے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا اور اب ہمارے پاس احتجاج کا راستہ ہی باقی بچا ہے، کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے دو بندرگاہیں یہاں ہیں مگر کسی کو بھی فرصت نہیں کہ کراچی پر توجہ دیں، ہم نے شہر کے مسائل کے لئے ہرسطح پر آواز اٹھائی ہے اپنی کونسل میں بھی احتجاج کر رہے ہیں، سیوریج اور پانی کے مسائل کے حل کے لئے جو کچھ بھی ہمارے بس میں ہے ہم کر رہے ہیں اور سندھ گورنمنٹ تک ہمارا پیغام جا رہا ہے اگر ضرورت پڑی تو کراچی کے مسائل پر عوام کے ساتھ مل کر احتجاج کریں گے، انہوں نے کہا کہ ہم سب منتخب لوگ آج یہاں آپ کے سامنے سڑکوں پر کھڑے ہیں کراچی کے شہریوں نے ہمیں ووٹ دے کر منتخب کیا ہے لہٰذا ہمیں اپنی ذمہ داریاں ہر صورت میں نبھانی ہیں۔

متعلقہ عنوان :